پاکستان اس وقت معاشی بحران سے دوچار ہے اتحادی حکومت اس بحران سے نکلنے کیلئے کوشاں ہے چین’ یو اے ای’ سعودی عرب اور دیگر برادر ملکوں کے سرمایہ کاروں سے رابطے کر کے انہیں پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی جا رہی ہے ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی کرائی جا رہی ہے کہ ان کو ہر ممکن سہولیات اور تحفظ حاصل ہو گا وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی معاشی ٹیم پوری طرح متحرک اور معیشت کی مضبوطی کا عزم کئے ہوئے ہے حکومتی کوششوں کے ثمرات ظاہر ہو رہے ہیں پاکستان نے 3.2 ارب ڈالر کے ایک سال کیلئے غیر ملکی قرض بشمول سعودی تیل کی سہولت کے حوالے سے وعدے بھی حاصل کر لئے ہیں، ایک ارب ڈالر کے تجارتی قرض کا وعدہ دبئی اسلامی بینک سے 60کروڑ ڈالر کا وعدہ ایس سی بی سے اور تقریباً 43کروڑ ڈالر قرض کا وعدہ اسلامی ترقیاتی بینک کی آٹی ٹی ایس سی سہولت سے حاصل کیا ہے وزارت خزانہ کی جانب سے مالی سال 2024-25ء کے لیے پیش کردہ قرض لینے کے منصوبے سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان موجودہ مالی سال کے دوران 19.274 ارب ڈالر حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے یہ 19.3 ارب ڈالر کے بیرونی آمدنی کے اعداد وشمار میں وہ قرض شامل نہیں جو آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت حاصل کیا گیا ہے اتحادی حکومت ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے حکومت کی بھرپور کوشش سے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے اچھی خبریں مل رہی ہیں، خصوصی سرمایہ کاری کونسل کے تعاون اور حکومتی کاوشوں سے ایشیاء اور یورپ کے کئی ممالک پاکستان میں 27ارب ڈالرز کی براہ راست سرمایہ کاری کرنے پر تیار ہو گئے ہیں ان سرمایہ کاروں میں سعودی عرب 5ارب ڈالر’ متحدہ عرب امارات اور کویت 10،10 ارب ڈالرز اور آذربائیجان 2ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، یہ چین اور پاکستان کے اشتراک سے بننے والے منصوبے کے بعد سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو گی، پاکستان میں پہلے بھی سرمایہ کاری کی باتیں ہوتی رہی ہیں لیکن عملی اقدامات کم ہی نظر آئے لیکن 27ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری زبانی کلامی نہیں بلکہ یہ آن گرائونڈ نظر آ رہے ہیں پاکستان اور سعودی عرب نے مجموعی طور پر 21ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے معاہدے کئے ہیں جن میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے تقریباً 10ارب ڈالر گوادر پورٹ پر پیٹروکیمیکل کمپلیکس کے لیے ایک ارب ڈالر اور پانچ ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری شامل ہے سعودی کمپنی آرامکو اپنا پہلا برانڈ ریٹیل گیس اسٹیشن شروع کرے گی جس نے مئی میں گیس اینڈ آئل پاکستان لمیٹڈ کے 40فی صد حصص کا حصول مکمل کر لیا ہے پاک چین اقتصادی تعاون کے فروغ کیﷲئے چین کے شانثری کول اینڈ کیمیکل انڈسٹری گروپ نے پاکستان کے توانائی کے شعبے کیلئے ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے ان منصوبوں سے جہاں پاکستان کی معیشت مضبوط ہو گی وہیں عام آدمی کو درپیش مسائل بھی حل ہوں گے معاہدے ہو گئے اور ہو رہے ہیں اس پر ہمارے اداروں اور حکومت کو اکتفا کر کے نہیں بیٹھ جانا چاہیے بلکہ بیرونی سرمایہ کاروں کو جو بھی سہولتیں درکار ہیں ممکنہ حد تک وہ انہیں فراہم کی جانی چاہئیں تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے فوائد حاصل ہو سکیں غیر ملکی سرمایہ کار جو بھی منصوبے لگائیں گے وہاں ان کو مین پاور کی بھی ضرورت پڑے گی جو ہمارے ملک میں ان کو دستیاب ہو گیا س طرح بیروزگار افراد کو روزگار حاصل ہو گا ضرورت اس امر کی ہے کہ اتحادی حکومت مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے اپنی کوشش مزید تیز کرے تاکہ ہماری معیشت مستحکم ہو اور ضرورت اس امر کی ہے کہ اتحادی حکومت مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے اپنی کوشش مزید تیز کرے تاکہ ہماری معیشت مستحکم ہو اور ملک سے مہنگائی’ بدامنی’ بیروزگاری کا خاتمہ ممکن ہو اندرونی سرمایہ کاری کیلئے صنعتکاروں برآمدکنندگان کی بھی حوصلہ افزائی کر کے ان کے لیے مراعات کا اعلان کیا جائے اور اندرون ملک سرمایہ کاری کرنیوالوں کا مکمل تحفظ یقینی بنایا جائے۔
14