56

پاکستان کا معاشی ماڈل بحرانوں سے نمٹنے میں ناکام

اسلام آباد (بیوروچیف)عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہسین نے کہا ہے کہ پاکستان کا موجودہ معاشی ماڈل کام نہیں کر رہا ہے کیونکہ وہ اپنے ساتھ ممالک کے معاشی ماڈل سے پیچھے رہ گیا ہے، غربت میں کمی میں نمایاں پیش رفت اب واپس الٹنا شروع ہو گئی ہے اور ترقی کے ثمرات ایک محدود طبقے تک پہنچ رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ناجی بینہسین نے یو این ڈی پی کی تازہ پبلی کیشن میں شائع ہونے والے پالیسی ویژن آرٹیکل میں کہا کہ اس بات پر ایک وسیع اتفاق رائے ہے کہ ایسی پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے جن سے ترقی کی رفتار متاثر ہوئی، صرف چند ایک کو فائدہ ہوا اور بہت زیادہ اتار چڑھا آئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے بہت زیادہ متاثر ہے، موسمیاتی تبدیلی کے دھچکوں اور قدرتی آفات کے ممکنہ تباہ کن اثرات پہلے ہی ظاہر ہو چکے ہیں۔ناجی بینہسین نے اس بات پر زور دیا کہ زرعی خوراک اور توانائی کے اہم شعبے میں پالیسی کی ناکامیوں اور بگاڑ کو دور کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ زراعت میں سبسڈی اور قیمتوں کی پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے جو چھوٹے کسانوں کو کم قیمت والے کاشتکاری کے نظام میں محدود کر دیتی ہیں اور وسائل سے بھرپور اور ماحول کو نقصان پہنچانے والے پیداواری طریقوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔عالمی بینک کے عہدیدار نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات سے معاشی استحکام کی جانب پیش رفت کو مستحکم ہونا چاہیے، تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے نجی شراکت داری میں اضافہ اور قابل تجدید پیداوار کے ذریعے بجلی کی پیداوار کے زیادہ اخراجات کا مسئلہ حل کرنا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں