11

پاکستان کی ترقی کیلئے چین شانہ بشانہ کھڑا ہے (اداریہ)

اقتصادی راہداری منصوبہ جو گیم چینجر منصوبہ ہے اور پاکستان کو دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشت کی راہ ہموار کرنے کیلئے پاکستان اور چین کے اشتراک سے اپنی تکمیل کی جانب گامزن ہے یہ عظیم منصوبہ 2030ء تک مکمل ہونا ہے پاکستان کا بے مثال دوست چین اس منصوبے کا بانی اور چین کے صدر نے اس عظیم منصوبے کو پاکستان میں 49ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے شروع کیا اس وقت مسلم لیگ (ن) کی حکومت اور نواز شریف وزیراعظم تھے اس منصوبے کا اعلان پر بھارت سمیت چند اور ممالک بھی حیرت زدہ رہ گئے تھے کیونکہ اتنی بڑی سرمایہ کاری پاکستان میں ہو رہی تھی اور اس سرمایہ کاری کے باعث پاکستان دنیا میں ایک ابھرتی ہوئی معاشی قوت بننے جا رہی تھی اسی لئے بھارت اور افغانستان کو یہ عظیم اقتصادی راہداری منصوبہ ہضم نہیں ہو رہا تھا اور بھارت نے پاکستان میں اس گیم چینجر منصوبہ کو سبوتاژ کرنے کیلئے بڑی چوٹی کا زور لگایا بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس اہلکار بھی بے نقاب ہوئے پاکستان اور چین کے اشتراک سے شروع ہونے والا یہ منصوبہ اپنا سفر تیزی سے جاری رکھے ہوئے ہے اور انشاء اﷲ وہ وقت بھی پاکستانی قوم ضرور دیکھے گی جب یہ منصوبہ مکمل ہو کر پاکستان کی معیشت کو دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشت بنائے گا بدقسمتی سے بعض ممالک نے اس منصوبے کو ناکام کرنے کیلئے سازشیں بھی کیں مگر چین اور پاکستان نے تمام سازشوں کو ناکام بنا دیا کچھ عرصہ تک اس منصوبے کی تعمیر میں سستی رہی مگر دونوں ممالک کے حکام تیزی سے مکمل کرنے کیلئے پُرعزم ہیں گزشتہ دنوں وفاقی وزیرخزانہ کی قیادت میں ایک وفد نے چین کے وزیر خزانہ لین فون سے بیجنگ میں ملاقات کی اور چین کی طرف سے معاشی اور مالی تعاون کی تعریف کی چین کے وزیر خزانہ نے پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ اعلیٰ معیاری ترقی ایجنڈا پر عملدرآمد میں بھی مدد کی جائیگی اور سٹرٹیجک پارٹنرشپ کے حوالے سے بھی تسلسل کے ساتھ حمایت کی جائے گی پاکستان اور چین کے وزیر خزانہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں جس عزم کا اظہار کیا گیا وہ دونوں ملکوں کے مابین بے لوث دوستی’ گہرے تعلقات کو اجاگر کرتے نظر آتے ہیں’ چین پاکستان اقتصادی ترقی راہداری (سی پیک) کے تحت پاکستان ترقی کی جس راہ پر گامزن ہے وہ بردار ملک چین کی بے لوث محبت اور بھرپور تعاون کا جیتا جاگتا ثبوت ہے (سی پیک) منصوبے کے تحت توانائی سمیت کئی شعبوں کی ترقی میں چین پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے جس کے ثمرات اب باقاعدہ نظر آنا شروع ہو گئے ہیں ان دونوں ممالک کی دوستی اور تعلقات کئی ملکوں بالخصوص بھارت کی آنکھوں میں کھٹکتی ہے جو اس دوستی میں نہ صرف دراڑیں ڈالنے کیلئے سازشوں کے جال بنتا رہتا ہے بلکہ اپنے مربی امریکہ کے ساتھ مل کر خطے کے گیم چینجر منصوبے سی پیک کے بھی درپے ہے مگر پاکستان کے دشمن یہ جان لیں کہ چین اور پاکستان کی دوستی میں کوئی طاقت دراڑیں نہیں ڈال سکتی،، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیکر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ پاکستان سے اپنی لازوال دوستی نبھائے گا گوادر کی بندرگاہ کو عالمی تجارتی مرکز بنانا بھی چین کا کارنامہ ہے گوادر میں انٹرنیشنل ائیرپورٹ بن چکا ہے جبکہ وہاں پر رہائشی کالونیاں تعمیر ہو رہی ہیں گوادر بندرگاہ کی سکیورٹی کیلئے چین نے مکمل انتظامات کر رکھے ہیں عنقریب اس تجارتی مرکز سے پوری دنیا کو اپنا تجارتی سامان بھجوانے اور منگوانے کی سہولت ملے گی جو بہت بڑی کامیابی ہو گی خدا کرے گوادر پورٹ سے تجارتی سامان کی آمد اور روانگی کا سلسلہ جلد شروع ہو جائے تاکہ بلوچستان سمیت پاکستان بھر کو اس منصوبہ کی بدولت ترقی کے یکساں مواقع حاصل ہو سکیں چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کو بھی عالمی طور پر جو پذیرائی حاصل ہو رہی ہے پاکستان نے اس کی مکمل حمایت کی ہے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کی بدولت دنیا سکڑ کر ایک ولیج کی صورت حاصل کرے گی اور دنیا بھر کے رابطے اس منصوبے کی وجہ سے آسان ہو جائیں گے جو خوش آئند ہے پاکستان کی یہ خوش قسمتی ہے کہ اس کی ترقی کیلئے چین نے بھرپور ساتھ دیا پوری قوم کو امید ہے کہ آئندہ بھی چین پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں