29

پاکستان کے لئے مشکل چیلنج

اسلام آباد(بیوروچیف)نئے حلف اٹھانے والے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو آخری سہ ماہی (اپریل تا جون)کے دوران 4.33ارب ڈالرز کے بھاری بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کا انتظام کرنا ہوگا جس میں بین الاقوامی بانڈ کی میچورٹی کے حساب سے 1 ارب ڈالرز بھی شامل ہیں۔ پاکستان کو رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی کے دوران چینی سیف ڈپازٹ کی شکل میں ایک ارب ڈالرز چین کو واپس کرنا ہوں گے۔ اب وزیر اعظم کو ایک اور سال کے لئے 1 ارب ڈالرز سیف ڈپازٹ کے رول اوور کی منظوری کے لیے چینی فریق کو ایک اور درخواست بھیجنا ہوگی۔ وزیر خزانہ اور محصولات نے فنانس ڈویژن میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں 14 سے 18 مارچ 2024 کو اسلام آباد میں ہونے والے آئندہ آئی ایم ایف کے جائزہ مذاکرات کے تناظر میں بیرونی فنانسنگ کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ ایک دس سالہ خودمختار بانڈ ہے جسے پاکستان گورنمنٹ انٹرنیشنل بانڈ کہا جاتا ہے جس کی مالیت 1 ارب ڈالرز ہے۔ یہ 15 اپریل 2024 کو میچور ہو جائے گا، یعنی حکومت ادھار کی رقم سرمایہ کاروں کو واپس کر دے گی۔ دستیاب تفصیلات کے مطابق حکومت کو رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی میں کمرشل بینکوں کو 32.88 ملین ڈالرز اصل اور سود کی ادائیگی کی صورت میں واپس کرنا ہوں گے۔ حکومت رواں مالی سال کے آخری تین مہینوں کے دوران تمام دو طرفہ قرض دہندگان کو 706 ملین ڈالر واپس کرنے کی پابند ہے جس میں جاپان کو 218 ملین ڈالر، فرانس کو 149 ملین ڈالر، کوریا اور دیگر کئی ممالک کو 48 ملین ڈالر شامل ہیں۔ پاکستان کو رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی کے دوران کمرشل بینکوں کو 1.232 ارب ڈالرز واپس کرنا ہوں گے۔ ملک کو رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی میں اصل اور سود کی ادائیگی کی صورت میں آئی ایم ایف کو 265 ملین ڈالر واپس کرنا ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں