فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)مانچسٹرآف پاکستان’پنجاب کے دوسرے بڑے شہرفیصل آباد میں ڈاکوئوں،چوروں اوربھتہ خوروں نے ”ات” مچا دی،وارداتوں کے دوران شہریوں کولوٹنے کی انتہا ہوگئی،معمولی مزاحمت پرڈاکو اور بھتہ خورشہریوں کوگولیاں مارکرلہولہان کرنے لگے ، صورتحال پرشہریوں کا احتجاج بھی کام نہ آسکا، پولیس کی توجہ انسداد جرائم کی بجائے ٹک ٹاک بنانے پر مرکوز،آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان پولیس کوٹک ٹاک فورس نہ بننے دیں اورجرائم پیشہ افراد کو نکیل ڈالی جائے،عوامی حلقوں کا پرزورمطالبہ،تفصیل کے مطابق ان دنوں فیصل آباد کی دھرتی پرڈاکوئوں،چوروں،بھتہ خوروں،اغواء کاروں، راہزنوں اورجرائم پیشہ گروہوں کا راج ہے،خونی ڈاکے،نقب زنی اورچوری کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں،پولیس کی مجرمانہ غفلت،ناقص حکمت عملی اورکمزورگرفت کی وجہ سے لٹیرے بے خوف ہوچکے ہیں،دن دیہاڑے لوگوں کی عزت وآبرواورجان ومال کولوٹا جارہا ہے اورشہری اپنے گھروں میں بھی خود کو غیرمحفوظ تصورکرنے لگے ہیں،گزشتہ دنوں کوہستان فلائنگ کوچ اڈہ کے قریب بھتہ خورنے فائرنگ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑدیئے،علاوہ ازیں ڈجکوٹ میں مقامی تاجرمیاں ندیم اسلم پربھتہ خورنے 3بارقاتلانہ حملے کئے،ایک ماہ گزرگیا مگرپولیس بھتہ خورکوپکڑنے میں کامیاب نہ ہوسکی جو ایک بارپھردھمکیاں دینے لگا ہے،فیصل آباد میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب دن دیہاڑے جرائم پیشہ گروہوں کے ”ات”مچانے کا سلسلہ رک گیا ہو،پولیس حکام کی مجرمانہ غفلت سنگین جرائم بڑھنے کا سبب بن رہی ہے،کریمنل لوگوں کے”ات”مچادینے سے لگتا ہے کہ یہ کوئی شہرنہیں بلکہ جنگل ہے،جہاں کوئی قانون،کوئی دستورنہیں اورلاقانونیت کا راج ہے،عوامی سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اعلیٰ پولیس حکام اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اورعوام کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
44