54

پراونشل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری (اداریہ)

وزیراعلیٰ مریم نواز نے صوبہ میں پراونشل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی پنجاب کے ہر ضلع اور تحصیل میں بھی انفورسمنٹ اتھارٹی قائم کی جائیں گی، صوبائی اتھارٹی کی سربراہی چیف سیکرٹری کریں گے ڈی جی بھی تعینات ہو گا ضلعی انفورسمنٹ اتھارٹی کا سربراہ ڈپٹی کمشنر جبکہ تحصیل انفورسمنٹ کا سربراہ اسسٹنٹ کمشنر ہو گا، اتھارٹیز کو پرائس کنٹرول’ سرکاری زمینوں پر قبضے’ تجاوزات اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کے اختیارات ہوں گے وزیراعلیٰ نے انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کیلئے قانون سازی کا عمل فوری شروع کرنے کی ہدایت کی، اتھارٹیز کیلئے 11قوانین’ رولز اور آرڈیننس میں ترامیم کی سفارشات پیش کی گئیں، تحصیل انفورسمنٹ یونٹ کے زیرنگرانی تحصیل سطح پر پولیس سٹیشن اور سپیشل فورس قائم کی جائے گی، تحصیل انفورسمنٹ اتھارٹی میں یونٹ انچارج’ انوسٹی گیشن آفیسرز’ انفورسمنٹ آفیسرز اور کانسٹیبل تعینات ہوں گے جسے قانون پر عملدرآمد کے علاوہ مقدمہ درج کرنے’ تحقیقات اور گرفتاری کے اختیارات حاصل ہوں گے، مانیٹرنگ کیلئے صوبائی انفورسمنٹ اور ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی دفاتر بھی قائم کئے جائیں گے وزیراعلیٰ نے انفورسمنٹ اتھارٹیز کو 6ماہ میں فنکشنل کرنے کی ہدایت کی،، وزیراعلیٰ مریم نواز کا صوبہ بھر میں پرائس کنٹرول’ ذخیرہ اندوزوں’ ملاوٹ مافیا’ سرکاری اراضی پر قابض’ تجاوزات کے خاتمہ’ سمیت دیگر بے قاعدگیوں پر قابو پانے کیلئے صوبائی’ ضلعی’ تحصیل سطح پر اتھارٹیز کے قیام کا فیصلہ خوش آئند ہے انفورسمنٹ اتھارٹیز سپیشل ٹاسک سرانجام دیں گی جن کاموں کیلئے انفورسمنٹ تعینات کی جائے گی بلاشبہ وہ کام انتہائی اہمیت کے حامل ہیں میونسپل کارپوریشنز’ میونسپل کمیٹیز’ میٹروپولیٹن کارپوریشنز کا عملہ تجاوزات پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں’ ضلعی انتظامیہ کے پرائس مجسٹریٹس اشیائے خوردونوش سرکاری نرخوں پر فروخت کرانے میں کامیاب نہیں ہو سکے’ ضلعی حکومتوں کے تحت کام کرنے والے افسران ذخیرہ اندوزوں’ ملاوٹ مافیا کو نکیل نہ ڈال سکے’ سرکاری زمینوں پر قبضے واگزار کرانا بھی ضلعی حکومتوں کی ذمہ داری ہے مگر سرکاری زمینوں پر قبضہ چھڑوانے کیلئے بھی ضلعی انتظامیہ اپنا جاندار کردار ادا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی جس کا نتیجہ یہ سامنے آیا کہ ملاوٹ مافیا’ ذخیرہ اندوزی’ اشیائے خوردونوش کی سمگلنگ نہ رُک سکی سرکاری اداروں کی سرپرستی میں سرکاری اراضی پر قبضے بھی کئے جاتے رہے بلدیاتی ادارے بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اقتدار میں آتے ہی عوام کی بہتری کیلئے اور صوبہ بھر میں بہتر انتظامات کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں جنکی بدولت’ تعلیم’ صحت’ ریونیو’ زراعت ودیگر شعبوں کی کارکردگی میں بہتری کے آثار نمودار ہونا شروع ہو گئے ہیں وزیراعلیٰ نے پراونشل انفورسمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے قانون سازی کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کر کے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ صوبہ میں پرائس کنٹرول’ ذخیرہ اندوزی’ تجاوزات کے خاتمہ سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا ارادہ رکھتی ہیں صوبائی سطح پر اتھارٹی کا سربراہ چیف سیکرٹری کو بنانا اچھا فیصلہ ہے صوبہ کے 36 اضلاع میں بھی انفورسمنٹ اتھارٹیز قائم کی جا رہی ہیں جن کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کریں گے تحصیل اتھارٹیز کے سربراہ اسسٹنٹ کمشنرز ہوں گے وزیراعلیٰ نے اتھارٹیز کو مکمل بااختیار بنانے کیلئے انفورسمنٹ عملہ کو گرفتاری کے اختیارات دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے جبکہ اتھارٹیز کے پولیس سٹیشن اور سپیشل فورس کے قیام اور انتظامی طور پر آفیسرز کی تعیناتی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، پنجاب حکومت کو اتھارٹی کے قیام کیلئے جلد سے جلد قانون سازی کرتے ہوئے نئے محکمہ کا قیام یقینی بنانے کیلئے موثر کردار ادا کرنا چاہیے اتھارٹیز کے قیام کے بعد ڈی جی اور ضلعی وتحصیل سطح پر قائم اتھارٹیز میں دیانت دار فرض شناس افسران اور عملہ تعینات کیا جائے تاکہ جن مقاصد کیلئے اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے وہ حاصل ہو سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں