39

پرویز اور مونس کی کرپشن کہانی

لاہور ( بیوروچیف)تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کے دست راست اور سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کا دفعہ 164 کے تحت دیئے گئے اقبالی بیان اور ان کے اربوں کے اثاثے سامنے آگئے،اپنے اقبالی بیان میں محمد خان بھٹی نے پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کی کرپشن کہانی کھول کر رکھ دی ہے ،محمد خان بھٹی نے بتایا کہ اس نے 26 فروری 2023 کو چمن کے راستے افغانستان فرار ہونے کوشش کی، چمن بارڈرپرپولیس نے روکنے کی کوشش کی، ہم نے پولیس پرجوابی فائرنگ کی، جس سے ان کی گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا، پولیس نے مجھے 2 کلاشنکوف اور ساتھی سمیت گرفتار کر لیا۔محمد خان بھٹی نے رائیونڈ لاہور میں ساڑھے چار ایکڑ زمین پر فارم ہاؤس ، منڈی بہاؤالدین میں 150 ایکڑ زرعی اراضی اور 200 مویشیوں پر مشتمل ڈیری فارم، جوہر ٹاؤن لاہور میں 8 مرلے کا گھر، اتحاد ٹاؤن لاہور میں 7 مرلہ کمرشل اور 10 مرلہ رہائشی پلاٹ اور 2 گاڑیوں کی ملکیت کا اعتراف کیا ہے۔اس کے علاوہ مونس الہٰی کے ذریعے شوگر مل میں 25 کروڑ روپے اور رحیم یارخان کی شوگر مل میں 10 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا اعتراف کیا ہے۔اپنے اقبالی بیان میں انہوں نے خواجہ موٹرز لاہور میں 10 کروڑ روپے اور سرگودھامال نظام حیدر کے ساتھ 7 کروڑ روپے کی انویسٹمنٹ کا بھی اعتراف کیا ہے۔محمد خان بھٹی نے اپنے اقبالی بیان میں مزید بتایا کہ 2021 میں رانااقبال کو 20 لاکھ روپے رشوت لے کر نوکری دی، ہائی ویز منڈی بہاؤالدین کے ٹینڈر میں رانا اقبال سے ساڑھے 19 کروڑ روپے وصول کئے۔ رانا اقبال کو بعد میں ایکسین قصور لگانے کیلئے 30 لاکھ روپے وصول کئے جبکہ سابق ڈسکہ ہائی وے ٹینڈر میں ٹھیکیدار نوید سے2 کروڑ روپے کی رشوت لی۔انہوں نے بتایا کہ چوہدری پرویز الہٰی کے کہنے پر پنجاب اسمبلی میں 500 افراد بھرتی کئے، 15 سیٹوں کا کوٹہ پرویزالٰہی، طارق بشیر چیمہ اور راجہ بشارت کو دیا گیا، ایک سیٹ اعجاز حسین شاہ کے بھتیجے اور 4 سیٹیں میرے حصے میں آئی۔اقبالی بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ پرویز الٰہی اور مونس الٰہی نے گجرات میں 50 لاکھ کے ٹینڈر میں 35 فیصد کمیشن لیا، مونس الٰہی نے لاہورکے ماسٹر پلان میں ملک ریاض اور دیگر کو فائدہ دے کر اربوں روپے لئے۔محمد خان بھٹی نے اپنے اقبالی بیان میں بتایا انڈسٹریل اسٹیٹ گجرات اور حافظ آباد ٹو گجرات روڈ کے ٹھیکے پر 35 فیصد، پنجاب ماس ٹرانزٹ کے تحت بسوں کی خریداری میں 10 فیصد، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے کنٹریکٹ میں 7 فیصد کمیشن حاصل کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ایک جج نے اپنے دو بیٹوں کو فرنٹ مین رکھا تھا۔ جج کے بیٹے کک بیکس لیتے اور تعیناتیاں کراتے تھے۔ پی ٹی آئی قیادت اور پرویز الٰہی کی ہدایت تھی جج کے بیٹوں کا کام نہیں رکنا چاہیے۔یاد رہے کہ محمد خان بھٹی کا تعلق پنجاب کے شہر منڈی بہائوالدین سے ہے اور وہ چوہدری پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے چوہدری مونس الٰہی کے دست راست سمجھے جاتے ہیں۔انہوں نے پنجاب اسمبلی میں 14ویں گریڈ سے ملازمت کا آغاز کیا۔ 2002 میں چوہدری پرویز الٰہی وزیراعلیٰ پنجاب بنے ، اسی وزار اعلیٰ کے دوران محمد خان بھٹی کو سیکرٹری اسمبلی مقرر کردیا گیا۔ن لیگ کی حکومت میں انہیں کوئی سرکاری عہدہ نہیں ملا لیکن 2018 کے عام انتخابات کے بعد محمد خان بھٹی کو ایک مرتبہ پھر سیکریٹری الیکشن کمیشن بنادیا گیا،2022 میں جب چوہدری پرویز الٰہی دوبارہ وزیر اعلیٰ بنے تو انہوں نے محمد خان بھٹی کو اپنا پرنسپل سیکریٹری مقرر کر دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں