21

پر تشدد مظاہرے ‘ PTIٹوٹ پھوٹ کا شکار

لاہور (بیوروچیف)9مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کو ابتک کا سب سے بڑا جھٹکا لگنے کا امکان ہے، اہم رہنمائوں کے پارٹی کو خیرباد کہنے کاامکان ہے۔ جنوبی پنجاب کے متعدد ارکان اسمبلی کے آج تحریک انصاف چھوڑنے کا امکان ہے،9 مئی واقعات کے بعد تحریک انصاف کے اندر بھی شدید ردعمل پایا جارہاہے ،پارٹی چھوڑنے والوں میں اکثریت 2018 میں متحدہ صوبہ محاذ بنانے والے ارکان شامل ہیںتحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کا آج پریس کانفرنس میں اظہار لاتعلقی کا امکان ہے،ارکان اسمبلی میں خسرو بختیار، ہاشم جوا ں بخت، سردار محمد خان لغاری شامل ہیں،شہاب الدین سیہڑ، احمد علی دریشک، رانا قاسم نون، میناجعفر لغاری بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ سید باسط بخاری، رانا سہیل نون بھی پارٹی چھوڑنے والوں میں شامل ہونگے۔ گزشتہ روز بھی 3پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا جبکہ کئی ٹکٹ ہولڈرز بھی ٹکٹیں واپس کرنے کا اعلان کررہے ہیں ۔ علاوہ ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نو مئی کے واقعات کے تناظر میں پارٹی چھوڑنے والے رہنمائوں کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ یہ کر رہے ہیں کیا انھیں معلوم ہے اس کا انجام کیا ہو گا۔ان کے مطابق جن لوگوں کا جینا مرنا پاکستان میں ہے انھیں اس صورتحال سے خوف آ رہا ہے۔ اگر کوئی یہ سمجھ رہا ہے کہ اس سٹریٹجی سے پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی ختم ہو جائے گی تو یہ درست نہیں ہے۔ کیونکہ وہ پارٹی جس کی ملک میں مقبولیت 70 فیصد ہو، وہ ختم نہیں کی جا سکتی۔ آپ لوگوں سے پریشر ڈال کر پارٹی چھڑوا بھی دیں تو ایسا کرنے سے پارٹی ختم نہیں ہو گی۔ پارٹی کا ٹکٹ جیتے گا۔عمران خان کا یہ ردعمل چند پارٹی رہنماں کی طرف سے نو مئی کے واقعات کے تناظر میں ردعمل، استعفوں اور ٹکٹ واپسی کی خبروں کے بعد سامنے آیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں