فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کا ماحول بنا دیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ پی ٹی آئی کے امیدواروں کی طرف سے شہر بھر میں جگہ جگہ تشہیری بورڈز’ بینرز’ سٹیمرز لگا کر حکومت مخالف ”الیکشن کرائو، مہنگائی مکائو” کی ریلیاں اور جلسے کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ہدایت پر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کر دی تو اس کے الیکشن کمیشن کی طرف سے محسن رضا نقوی نگران وزیراعلیٰ نامزد کر دیا گیا اور آئین کے مطابق اسمبلی کے تحلیل ہونے کے 90 روز کے اندر اندر انتخابات کروانا لازمی ہوتا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے تحلیل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف کی طرف سے کارکنوں کو الیکشن کی تیاریاں کرنے کا اعلان کر دیا جس پر فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے امیدواروں اور کارکنوں نے الیکشن لڑنے کی تیاریوں کا آغاز کر دیا اور شہر میں جگہ جگہ بالخصوص حلقہ پی پی112 میں ایک درجن سے زائد امیدواروں نے بینرز’ سٹیمرز آویزاں کر دیئے۔ حلقہ پی پی112 سے تمام امیدوار سابق ممبر قومی سمبلی چوہدری فیض اﷲ کموکا کے ساتھ الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں اور سیاسی ڈیرے آباد کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں کو متحرک کرنے کیلئے کارنر میٹنگز اور لوگوں کو کنوینس کرنے کیلئے کمپین شروع کر رکھی ہے اور شہر میں الیکشن کا ماحول بنا دیا ہے سابق ارکان اسمبلی کی طرف سے وفاقی حکومت کے خلاف ریلیاں اور جلوس نکالے جا رہے ہیں جسکی وجہ سے پی ٹی آئی کے کارکنوں میں جوش وولولہ پایا جاتا ہے۔ اس کے برعکس پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے پراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ لیگی کارکنوں اور امیدواروں کی طرف سے سیاسی سرگرمیاں نظر نہیں آ رہی ہیں اور شہر میں نئے حلقہ پی پی114 میں بھی پاکستان تحریک انصاف اور (ن) لیگ کو سیاسی میدان میں اتارنے کیلئے نئے چہروں کی تلاش جاری ہے۔ مذکورہ نئے حلقہ میں مضبوط امیدوار کو میدان میں اتارا جائے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے پارٹی سے منحرف ہونے والے ”لوٹوں” کو پارٹی ٹکٹ نہ دینے کا اعلان کر بھی چکے ہیں۔
55