52

پنجاب حکومت مہنگائی پر قابو پانے کیلئے پُرعزم(اداریہ)

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے باضابطہ طور پر عہدہ سنبھالنے کے بعد صوبہ کے عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کیلئے اپنے عزائم ظاہر کئے ہیں انہوں نے کہا کہ شہریوں کو ناجائز منافع خوروں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے مہنگائی کے خاتمے کیلئے مؤثر اقدامات کریں گے وزیراعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ مہنگائی پیدا کرنے والوں کے ساتھ بلاامتیاز کارروائی کی جائے اشیائے ضروریہ کی مقررہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنائی جائے،، نگران وزیراعلیٰ کا صوبہ میں مصنوعی مہنگائی’ ذخیرہ اندوزوں’ سمگلنگ میں ملوث عناصر’ ناجائز منافع خوروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کا حکم خوش آئند ہے اس وقت ملک بھر میں مہنگائی مافیا نے اپنے خطرناک اور نوکیلے پنجے گاڑے ہوئے ہیں جن کی گرفت میں بے چاری عوام آئی ہوئی ہے عوام ہر روز جیتی مرتی ہے ملاوٹ مافیا’ ذخیرہ اندوز’ ناجائز منافع خور’ اشیاء کی سمگلنگ کرنے والے سرگرم ہیں سیاسی عدم استحکام کے باعث ملک میں معاشی واقتصادی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں معیشت کمزور ہو چکی ہے ملک کے غریب عوام کی زندگیاں دائو پر لگ چکی ہیں آٹا’ گھی’ چینی’ دودھ’ سبزیاں’ پھل سمیت ضرورت کی ہر شے کی قیمت گزشتہ ایک سال کے دوران کئی گنا بڑھ چکی ہے مگر وفاقی’ صوبائی حکومتیں مہنگائی کے آگے بند باندھنے میں کامیاب نہیں ہو سکیں تمام تر وسائل کے باوجود پنجاب بھر کی تمام ضلعی انتظامیہ مہنگائی مافیا پر قابو پانے میں ناکام ہیں پرائس کنٹرول مجسٹریٹس پرائس کنٹرول کمیٹیاں اور انتظامی افسران کی فوج ظفر موج کسی بھی میں اتنا دم ختم نہیں کہ مہنگائی کو روک سکیں سبزی فروٹ منڈیوں کے دورے بھی بے سود ہیں تھوک مارکیٹ ہو یا پرچون مارکیٹ ہر جگہ پر مافیاز کا راج ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں پنجاب میں سیاسی قیادت کے ختم ہونے کے بعد نگران حکومت قائم ہو چکی ہے نگران وزیرعلیٰ نے آتے ہی سب سے پہلے مہنگائی پر قابو پانے کے عزم کا اظہار کیا ہے جسے سراہا جا رہا ہے تاہم اس حوالے سے سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ آیا وہ صوبہ کی انتظامیہ پر اپنی گرفت قائم رکھ سکیں گے چیف سیکرٹری آئی جی پولیس سمیت بیوروکریسی میں وسیع پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی جا چکی ہے اور اگر اب بھی پنجاب میں قیام امن کے قیام اور مہنگائی کے خاتمہ کیلئے مؤثر اقدامات نہ ہوئے تو پھر کیا ہو گا یہ سوچنے کی بات ہے نئے چیف سیکرٹری کو صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں ایسے انتظامی افسران تعینات کرنا ہوں گے جو نگران وزیراعلیٰ کی منشاء کے مطابق مہنگائی میں کمی کے نتائج دیں جبکہ آئی جی پولیس کو صوبہ میں قیام امن یقینی بنانے کیلئے دیانتدار پولیس افسران کو ذمہ داریاں تفویض کرنا ہوں گی، جی حضوری’ سب اچھا کی رپورٹس کی اب کوئی گنجائش نہیں…

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں