32

پنجاب میں زیر التواء مقدمات تیرہ لاکھ سے متجاوز

لاہور (بیوروچیف) لاہور ہائیکورٹ سمیت پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں زیرالتوا مقدمات کی تعداد13لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے، جبکہ ججز کی خالی آسامیوں کی تعداد8سو50سے تجاوز کرچکی ہے ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں19جبکہ ضلعی عدلیہ میں 8 سو 40 سے زائد ججز کی آسامیاں خالی ہیں۔ ججز کی کمی کے باعث زیر التوا کیسز کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور سائلین تاریخ پر تاریخ ملنے اور کیسز کے فیصلے بروقت نہ ہونے سے پریشان ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی منظور شدہ آسامیوں کی تعداد 60 جنہیں پورا کرنے کیلئے فی الحال کوئی اقدامات نہیں کیے گئے اور سال 2022 میں ہائیکورٹ میں ایک بھی جج کی تقرری نہ ہوئی جبکہ اسی سال لاہور ہائیکورٹ کے تین ججز اپنے عہدے کی معیاد مکمل ہونے پر ریٹائر ہوئے۔ سال 2022 میں ہی دو ججز جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس شاہد وحید کی سپریم کورٹ میں تعیناتی ہوئی، ہائیکورٹ میں اس وقت ججز کی تعداد 41 رہ گئی ہے اور 19 ججز کی آسامیاں خالی ہیں۔ اس حوالے سے سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ ججز کی تعداد کو پورا اور غیرضروری درخواستوں کی حوصلہ شکنی کرکے بروقت انصاف یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں