5

پنجاب میں سموگ 11 ملین بچوں کی صحت کیلئے خطرہ (اداریہ)

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں شدید آلودہ فضا لوگوں’ خصوصاً 5سال سے کم عمر 11 ملین بچوں کی صحت کیلئے خطرات کا باعث بن رہی ہے غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یونیسف نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور اور دیگر کئی اضلاع میں گزشتہ ہفتے فضائی آلودگی نے ریکارڈ توڑ دیئے جو عالمی ادارہ صحت کے فضائی معیار کے راہنما اصولوں سے سو گنا زیادہ تھی، بیان میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ شہروں میں سینکڑوں افراد بشمول درجنوں بچوں کو ہسپتال داخل کرایا گیا ہے اور آلودگی اتنی شدید ہے کہ یہ خلا سے بھی نظر آتی ہے،، پنجاب میں سموگ کی شدت کی گونج اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف تک جا پہنچی ہے) جس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس پر فوری قابو نہ پایا گیا تو اس سے جانی نقصانات کا خدشہ ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 11 ملین بچوں کی ہیلتھ خطرے میں ہے، پنجاب حکومت نے تو صوبائی دارالحکومت لاہور میں سموگ کے پیش نظر پرائمری سکولز میں تعطیلات کا اعلان پہلے ہی کر دیا تھا بعدازاں میٹرک تک سکولز میں بھی چھٹیاں دی گئی تاہم بعدازاں سموگ میں شدت کے پیش نظر تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا گیا نجی اداروں کے نصف عملے کو آن لائن شفٹ کرنے کا بھی حکم جاری کیا گیا ہے تاکہ سموگ کے اثرات سے شہریوں کو بچایا جا سکے پنجاب کے بعد سندھ اور خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع میں بھی اسموگ کی خبریں ملی ہیں فضائی آلودگی میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور کا پہلا نمبر ہے پنجاب حکومت نے ڈیرہ غازی خان’ ساہیوال’ سرگودھا’ بہاولپور’ راولپنڈی’ فیصل آباد کے سکولز وکالجز کو 17نومبر تک بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں، اسموگ میں اضافہ کا باعث دھواں دینے والی گاڑیاں اور فصلوں کی باقیات کو جلانے سے ہوتا ہے۔ اس حوالے سے پنجاب حکومت نے اسموگ کا باعث بننے والی وہیکلز اور کوڑے کو آگ لگانے اور فصلوں کی باقیات کو جلانے والوں پر سختی کرنے کے ساتھ ساتھ فضا میں غیر معیاری ایندھن جلا کر دھواں پھیلانے والے بھٹہ خشت کے خلاف بھی مہم شروع کر رکھی ہے اور بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کا حکم دے رکھا ہے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر نہ چلنے والے اینٹوں کے بھٹوں کیخلاف کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں انتظامیہ اور ماحولیاتی اداروں کی ٹیمیں اس حوالے سے متحرک ہیں پنجاب بھر میں اینٹوں کے بھٹوں کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے اور کئی اضلاع اور تحصیلوں میں درجنوں بھٹوں کو خلاف ورزی کرنے پر مسمار کیا جا چکا ہے جبکہ سینکڑوں بھٹوں کو وارننگ دی گئی ہے سموگ پھیلانے والی فیکٹریوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں انتظامیہ ٹریفک پولیس اور ماحولیاتی ادارے کے افسران وٹیمیں بھی کام کر رہی ہیں جس سے امید ہے کہ پنجاب میں سموگ پر قابو پا لیا جائے گا حکومت پنجاب نے یو اے ای کے تعاون سے لاہور میں مصنوعی بارش برسا کر سموگ اور فضائی آلودگی میں کمی کرنے کا پروگرام بھی ترتیب دیا ہے جس سے امید ہے کہ سموگ کے مسئلہ پر جلد قابو پا لیا جائے گا، یونیسیف ادارے کی جانب سے پنجاب میں 11 ملین بچوں کے سموگ سے متاثر ہونے کے خدشہ نے حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ماحولیاتی ادارہ’ انتظامیہ’ ٹریفک ڈیپارٹمنٹ فضائی آلودگی میں کمی کے لیے آلودگی پیدا کرنے والی فیکٹریوں’ کارخانوں’ دھواں دینے والی بڑی اور چھوٹی گاڑیوں بھٹہ خشت کی نگرانی مزید سخت کریں تاکہ فضائی آلودگی میں کمی کے اثرات ظاہر ہو سکیں اور معصوم بچوں کو سموگ اور فضائی آلودگی سے محفوظ رکھا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں