57

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے 50فیصد صنعتی ادارے بند ہونے کا خدشہ

لا ہور (بیوروچیف)نگران حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کاروباری رہنمائوں نے خبردار کیا ہے کہ اس فیصلے سے50 فیصد صنعتی یونٹس بند ہوجائیں گے اور بڑے پیمانے پر بے روزگاری بڑھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے نرخوں میں تقریبا 10 روپے فی یونٹ اضافے کے دوران پہلے ہی اپنی بقا کی جدوجہد کرنے والی صنعت و تجارت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 17 روپے 50 پیسے اور 20روپے فی لیٹر اضافہ برداشت نہیں کر سکتیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اضافہ موجودہ مہنگائی کے دبا کو مزید بڑھا دے گا، اس سے بنیادی اشیائے ضرویہ اور اشیا سازی کے اخراجات میں اضافہ ہوگا۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)کے قائم مقام صدر سلیمان چاولہ نے کہا کہ چیمبر نے بارہا گزشتہ مخلوط حکومت سے آئل کارگو کی ہینڈلنگ، ریفائننگ پروسس میں ایڈجسٹمنٹ اور روسی خام تیل کی درآمد سے متعلق ٹرانزیکشنل پروسیجر جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے کہا۔انہوں نے کہا کہ تیل کی عالمی منڈیوں میں مسلسل اتار چڑھا ہے، عالمی معیشت میں سست روی کی وجہ سے عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی مانگ کچھ عرصے تک کم رہے گی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں