33

پی ٹی آئی حکومت میں کابینہ سے دھوکے کا معاملہ

اسلام آباد(بیوروچیف)3 دسمبر 2019 کو عمران خان حکومت کی کابینہ کے اجلاس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے پاکستان کو190ملین پاونڈز کی واپسی کے حوالے سے انتہائی متنازع معاملے پر غیر قانونی بحث اور فیصلہ کیا گیا۔یہ فیصلہ مہر بند نوٹ فار دی پرائم منسٹر پر کیا گیا اور کابینہ کے غور و خوص کیلئے وفاقی ڈویژنز میں سے کسی کی بھی سمری کے بغیر کیا گیا۔ کابینہ کے ذرائع، نیب تحقیقات اور دیگر متعلقہ حکام کا واضح طور پر کہنا ہے کہ اس معاملے پر کابینہ کی جانب سے کوئی سمری پیش نہیں کی گئی، جس سے یہ پورا معاملہ غیر قانونی اور غلط کالعدم بن چکا ہے۔ رولز آف بزنس کے تحت وزارتوں اورڈویژنوں کی طرف سے پیش کردہ سمریوں کی بنیاد پر کابینہ ایسے فیصلے کرنے کی پابند ہے۔ سرکاری ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ فیصلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کی طرف سے پیش کیے گئے “نوٹ فار پرائم منسٹر” کی بنیاد پر کیا گیا۔ پی ٹی آئی حکومت کے ایسیٹ ریکوری یونٹ کے اس وقت کے چیئرمین شہزاد اکبر نے رابطہ کرنے پر اصرار کیا کہ سمری کابینہ ڈویژن نے پیش کی تھی اور کابینہ کیلئے پیش کردہ اسی سمری کی بنیاد پر فیصلہ کیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں