52

پی ٹی آئی حکومت کے ایم ایف معاہدے کی پٹرول پر ڈیوٹی کی شرط پوری

اسلام آباد(بیوروچیف)پی ٹی آئی حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ پیٹرول پر 60روپے ڈیزل پر 50روپے لیوی عائد کرنے کی شرط مکمل کر دی گئی۔ اس معاہدے میں موٹر سپرٹ پیٹرول پر اسکی انٹرنیشنل قیمت کے اوپر 60روپے فی لٹر پٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل)لگانا تھی جو 16ماہ کی پی ڈی ایم حکومت کے دور میں قسط وار بڑھائی جاتی رہی جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل پر پٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی 50روپے لٹر لگانے کا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا۔15اور 16ستمبر کی درمیانی رات اس پر عملدرآمد کر دیا گیا۔ ہائی سپیڈ ڈیزل پر 62روپے لٹر پٹرول پر 60روپے لٹر پی ڈی ایل لگ چکی ہے جو اب آئندہ مہینوں میں وزارت خزانہ پٹرول اور ڈیزل پر پی ڈی ایل نہیں لگایا کریگی۔ یہ بات طے پا گئی ہے کہ چونکہ پانچ چھ روپے پٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی سولہ ستمبر سے وزارت خزانہ نے لگا کر اسے ساٹھ روپے لٹر پورا کرنا تھا چنانچہ یہ فیصلہ ہوا ہے کہ آئندہ پٹرولیم اور اسکی مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان ہر مہینے کی پہلی اور سولہ تاریخ سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کیا کریگی۔ اوگرا جو ڈالر اور خام تیل کی عالمی قیمتوں کا تجزیہ کر کے قیمت نکالے گی اس کا اعلان اپنے پریس ریلیز میں کر دیا کریگی البتہ حکومت پاکستان جس نے دنیا بھر کی حکومتوں کی طرح پٹرول و ڈیزل پر VAT جنرل سیلز ٹیکس لگا رکھا ہے لیکن پاکستان کی حکومت نے پی ٹی آئی گورنمنٹ کے آئی ایم ایف کے ساتھ تحریری معاہدے پر عمل مکمل کرنے کیلئے ساٹھ روپے اور باسٹھ روپے پٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی مکمل کر لی ہے۔ آئندہ حکومت پاکستان کو مستحکم بنانے کیلئے ضرورت محسوس ہوئی تو وہ لیوی پٹرولیم مصنوعات پر عائد نہیں کریگی بلکہ زیادہ سے زیادہ پچیس فیصد جنرل سیلز ٹیکس کا کچھ حصہ شفٹ کر سکے گی۔ یہ پچیس فیصد سیلز ٹیکس پندرہ ستمبر کی رات کو شفٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ صارفین کو پٹرول پر چھبیس روپے دو پیسے اور ڈیزل پر سترہ روپے چونتیس پیسے فی لٹر مزید اضافے کا بوجھ ناقابل برداشت نہ ہوجائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں