46

چالاک آدمی (حصہ دوئم)

تحریر:پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی
سرکاری افسران کے گھروں کے بل اخراجات پو رے کرتا ہے افسران کے گھروں میں کھانے پینے کی اشیا ہر ماہ بھجواتا ہے ان کی اچھی جگہ پو سٹیں کرواتا ہے با اثر لوگوں کو عورتیں سپلائی کر تا ہے شاپنگ کراتا ہے ہر انسان کی کمزوری اور ضرورت سے کھیلتا ہے جو افسران اِس کے خر چے پر پل رہے ہیں وہ اِس کے اشاروں پر کام کر تے ہیں بد معاشوں سے بھی تعلقات ہیں اگر کوئی بات نہ مانے تو بدمعاشوں کو بھی دھمکی کے طور پر استعمال کر تا ہے اِس کے تعارف کے بعد مجھے گاڈ فادر یاد آگیا جو جرائم کی دنیا کا پراسرار ارو چالاک کردار تھا جس پر فلمیں بھی بن چکی ہیں گاڈ فادر نے اپنے شیطانی ذہن کے بل بو تے پر کامیابیاں حاصل کیں جرائم کو سائنسی بنیا دوں پر شروع کیا اسی نے انڈر ورلڈ جیسی اصطلاحیں ایجا دکیں مجرموں کو با قاعدہ جرائم کی تربیت دی جا تی مجرموں کا بین الاقوامی نیٹ ورک بنا یا اس کا نیٹ ورک دنیا کے کو نے کو نے میں پھیلا ہوا تھا وہ چند لمحوں میں ایک ملک سے دوسرے ملک پہنچ جاتا تھا جعلی دستاویزات اسلحہ با رود اور منشیات کی تیاری کے لیے با قاعدہ لیبارٹریاں بنائیں دنیا کے سفاک ترین قاتلوں کو اکٹھا کیا اِن کے چار عالمی سکواڈ تشکیل دئیے یہ قاتل پھر تیلے ذہین اور سنگدل تھے کہ چشم ذرہ میں لوگوں کو قتل اِسطرح کر تے کہ کسی بھی قسم کا نشان نہ چھوڑتے اِن کی کارروائیوں سے دنیا بھر کے حکمرانوں کی نیندیں حرام ہو گئیں تھیں گاڈ فادر پراسرار چھلاوا بن گیا تھا جو آندھی کی طرح کسی بھی جگہ آتش فشاں کی طرح پھٹ کر دشمن کو نیست و نابود کر دیتا گاڈ فادر ابتدا میں ایک چھوٹا سا مجرم تھا بے پنا ہ شیطانی قائدانہ صلاحیتوں کا مالک تھا غیر معمولی ذہین آدمی تھا جرائم پیشہ گروپوں کو کنٹرول کر نا یہ آرٹ اسے خوب آتا تھا 1934 میں اس نے اپنے خو فناک منصوبے کو اسطرح شروع کیا کہ یونیورسٹی کے پروفیسرز اور ریٹائرڈ سیاستدانوں کی خدمات حاصل کیں پروفیسر وں نے مختلف یو نیورسٹیوں کے دور ے کئے اور ذہین ترین طالب علموں کی لسٹیں بنا دیں سیاستدانوں نے اِن نوجوان سیا ستدانوں کے نام بتا ئے جو مستقبل میں بڑے سیاستدان بن سکتے تھے اب گاڈ فادر نے اِن طالب علموں اور سیاستدانوں کی سماجی مدد کر نا شروع کر دی طالب علموں کو وظائف دے کر تر قی یا فتہ ملکوں سے اعلی تعلیم دلانا اور پھر اِن طالب علموں کو اٹلی کے سرکاری پرائیوٹ اداروں میں بھرتی کروایا سیاستدانوں کو پروان چڑھنے میں مدد کی وکیلوں کو جج بنوایا اپنے بندوں کو سفیر وزیر مشیر بنوایا کچھ کو تاجر صنعت کار برو کر بنوایا ما ہر معاشیات بنوایا اور پھریہ لوگ تمام اٹلی میں پھیل گئے پھر گاڈ فادر دوم نے اپنے والد کے سلسلے کو پورے یو رپ میں پھیلا دیا گاڈ فادر کے ایک اشارے پر منٹوں میں یو رپ کے قوانین تبدیل ہو جاتے سامنے حکمران اور تھے لیکن حقیقی حکومت گاڈ فادر کی ہی تھی چپڑاسی سے لے کر وزیر اعظم تک ہر بندہ گاڈ فادر کا ہی ہر کارہ نکلتا اگر کبھی کو ئی جرم اس کے کھا نے پڑتا توایف آئی آرکر نے والا مہر لگا نے والا گرفتاری کا حکم دینے والا عدالت میں وکیل اور جج کی پوسٹ پر بیٹھا ہر شخص وزیر مشیر یا وزیر اعظم ہر بندہ اس کا خریدا ہوا ہو تا تھا حکومتی عہدے دار دن رات اس کے پائو ں کو چھو کر گھر سے نکلتے اس کے اشاروں پر چلناان کی زندگی کا مقصدیہی تھا اِس طرح گاڈ فادر کے با اثر افراد کے اذھان شعور عقل و فہم میں اتر گیا تھا اس کے حق میں بولنے والے اور اس کی مخالفت میں بو لنے والے دونوں اس کے جو تے چاٹتے تھے دونوں کی رگوں میں اس کی وفاداری کا خون دوڑتا تھا بعد میں اِسی سسٹم کو امریکہ نے اپنا لیا آج دنیا کے اکثر ممالک میں امریکہ کے ہر کا رے امریکی مفادات کی خا طر اپنی زندگیاں تک دا ئوپر لگانے سے گریز نہیں کر تے آپ پا کستان کی تما م جما عتیں دیکھ لیں آپ کو امریکہ کے پٹھو ہر جماعت میں امریکہ کی جگا لی کر تے نظر آئیں گے گا ڑی میں میرے سا منے بھی چھوٹا سا گاڈ فادر بیٹھا تھا جو مجھے خریدنے پر تیا ر تھا میں نے اس کی آنکھوں میں گہری نظروں سے دیکھا اور کہامجھے خریدنے سے پہلے خدا کو خریدو کیونکہ میں اس کی با ت مانتا ہوں یہ کہہ کر میں گا ڑی سے نیچے اتر آیا لیکن اترنے سے پہلے اسے کہا کبھی دوبار ہ میرے پاس آنے کی غلطی نہ کر نا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں