فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے فیصل آباد میں احتجاج، چوک گھنٹہ گھر اس کے ملحقہ بازار میدان جنگ بنا رہا، ضلعی انتظامیہ وپولیس نے چوک گھنٹہ گھر اور اس کے ملحقہ بازاروں کی دکانوں کو بند کروا دیا جس سے کاروبار بُری طرح متاثر’ کاروباری حضرات اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا’ پولیس کا پی ٹی آئی کارکنوں پر لاٹھی چارج، شیلنگ’ پاکستان تحریک انصاف کے چھ ممبران صوبائی اسمبلی اور سینکڑوں کارکن گرفتار، حماد اظہر احتجاج میں انٹری کے بعد روپوش ہو گئے، پولیس ڈھونڈتی رہ گئی۔ تفصیل کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حکم پر فیصل آباد میں پی ٹی آئی کی طرف سے بھرپور احتجاج، تاہم ضلعی پولیس انتظامیہ نے دفعہ144 کے ساتھ ساتھ چوک گھنٹہ گھر سے ملحقہ آٹھ بازاروں کو رکاوٹیں کر کے سیل کر دیا، دکانیں بند کرا دیں اور شہر میں کرفیو کا سماں تھا، تاہم دوپہر کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے ممبران صوبائی اسمبلی کی قیادت میں کارکنان کی بڑی تعداد رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے چوک گھنٹہ گھر پہنچنا شروع ہوئی تو ضلعی پولیس فرنٹ میں آ گئی، کچہری بازار پہنچنے پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اپنے قائد کے حق میں نعرے بازی کی تو پولیس نے کارکنوں کو پکڑنے کی کوشش کی، تو اسی دوران کچہری بازار اور دیگر بازار میدان جنگ بن گئے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کی طرف سے پولیس پر پتھرائو جبکہ پولیس آنسو گیس کی شیلنگ کرتی رہی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج بھی کیا۔ چنیوٹ بازار کی طرف سے پی ٹی آئی پنجاب کے صدر حماد اظہر احتجاج میں شامل ہوئے کارکنوں میں جوش بڑھ گیا، پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے دوران کئی کارکن زخمی بھی ہوئے، ضلعی پولیس نے احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کے ممبران صوبائی اسمبلی جنید افضل ساہی’ اسد محمود’ خیال احمد کاسترو’ اسماعیل سیلا’ عادل پرویز گجر اور سردار ندیم ڈوگر سمیت سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ علاوہ ازیں گھنٹہ گھر میں احتجاج کے دوران مختلف علاقوں سے ریلیاں نکال کر گاڑیوں کو نقصان پہنچانے والے تحریک انصاف کے درجنوں نامزد کارکنوں پر پانچ تھانوں ریل بازار، جھنگ بازار، گلبرگ، مدینہ ٹائون اور ملت ٹائون پولیس نے حکومت مخالف نعرے لگانے، دفعہ 144روڈ بلاک اور نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت الگ الگ مقدمات درج کر لیے۔
14