69

چھوٹے کسانوں کا مہنگی بجلی کا مسئلہ حل کیا جائے (اداریہ)

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرصدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں کسانوں کو ٹیوب ویل کیلئے سولر پینل دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا میاں نواز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی اور گیس کتنی اور مہنگی ہو گی؟ عوام کے صبر کو کب تک آزمائیں گے؟ کسانوں کو سولر پینل دیں حکومت کا پیسہ اس پر خرچ ہونا چاہیے، چھوٹے کسانوں کا مہنگی بجلی کا مسئلہ حل کریں، کاشتکار کو اس کی محنت کا پورا صلہ ملنا چاہیے، آڑھتی اور ملوں والوں کے استحصال سے کاشتکار کو بچایا جائے، اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ماضی میں حکومت خریداری قیمت سے کم نرخوں پر ملوں کو گندم فراہم کرتی تھی، غریب اور امیر کی سبسڈی ایک جیسی تھی جس سے 630ارب روپے کا گردشی قرضہ حکومت پر چڑھ گیا اجلاس کو بتایا گیا کہ اگر اصلاحات نہ کی جاتیں تو 1.1 ٹریلین تک قرضہ پہنچنے کا خدشہ تھا روزانہ 25کروڑ صرف قرض کے سود کی مد میں ادا کیا جا رہا تھا حکومت نے گندم پر سبسڈی ختم کر دی ہے اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ کاشتکار کو جدید مشینری فراہم کریں گے ڈرپ ایریگیشن کا بھی جائزہ لیا جائے گا ڈرپ ایریگیشن سے پانی کی بچت ہو گی اور لاگت بھی کم آئے گی انہوں نے کہا کہ کھاد مہنگی بیچنے والے مافیا کو قابو کرنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے لاگت میں کمی اور فصل کا صحیح معاوضہ ملنے سے کسان خوشحال ہو گا،، قائد مسلم لیگ (ن)’ نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت اجلاس میں چھوٹے کسانوں کو مہنگی بجلی کا مسئلہ حل کرنے اور انہیں ٹیوب ویلوں کیلئے سولر پینل دینے کا اصولی فیصلہ کر کے چھوٹے کسانوں کو امید دلائی ہے کہ ان کا استحصال نہیں ہونے دیا جائے گا، میاں نواز شریف کی بات غور کرنے والی ہے کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی اور گیس کتنی اور مہنگی ہو گی، عوام کے صبر کو کب تک آزمائیںگے؟ واقعی اس وقت ملک میں معاشی صورتحال کی ابتری کے باعث چھوٹے کسان بھی انتہائی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں، بیج، کھاد، زرعی ادویات اور مشینری جیسی ضروریات پوری کرنا ان کیلئے دشوار ہے اوپر سے بجلی کے ریٹس میں اضافہ نے ان کی کمر دہری کر دی ہے نگران حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کے بعد نئی حکومت نے بھی آئی ایم ایف کے مطالبہ پر بجلی مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جس سے کمرشل اور گھریلو صارفین پر اربوں کا بوجھ پڑے گا بے چارے عوام پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں ستائے ہیں بجلی مزید مہنگی ہونے سے مہنگائی بالکل بے قابو ہو جائے گی، پاکستان ایک زرعی ملک ہے ایک وقت تھا کہ ہم گندم’ چاول’ دالیں’ چینی ودیگر اشیاء بیرونی ممالک کو برآمد کرتے تھے مگر اب ہماری حالت یہ ہے کہ ہمارے اپنے ملک میں اشیاء پوری نہیں ہو رہی اور ہمیں گندم اور دیگر زرعی اجناس دوسرے ممالک سے منگوانی پڑتی ہیں ہمارا کسان اتنی محنت کرتا ہے مگر اس کی فصلوں پر آنے والی لاگت بھی پوری نہیں ہوتی کھاد نایاب’ بیج انتہائی مہنگا’ جدید مشینری چھوٹا کسان خریدنے سے قاصر زرعی ادویات اسکی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں ٹیوب ویلوں کیلئے بجلی کے ریٹس میں اضافہ نے اس کی مشکلات میں اور اضافہ کر دیا ہے پنجاب حکومت کی طرف سے چھوٹے کسانوں کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کیلئے سولر پینل دینے کا اصولی فیصلہ کر کے اچھا اقدام کیا ہے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کسانوں کو جدید مشینری دینے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ کسانوں کو یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ ان کا استحصال نہیں ہونے دیا جائیگا جو خوش آئند ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ چھوٹے کسانوں کو بلاسود قرضے بھی دیئے جائیں زرعی ادویات’ بیج کھادیں’ جدید مشینری کی فراہمی سے کسانوں کی مشکلات کم ہوں گی حکومت کی جانب سے سولر پینل دیئے جانے سے کسانوں کو مہنگی بجلی سے نجات ملے گی تاہم پنجاب حکومت کو کسانوں کی آسانی کیلئے ملوں اور آڑھتیوں کی چیرہ دستیوں سے بھی بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ انکی محنت کا صلہ ان کو بروقت مل سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں