33

ڈالر بحران پر قابو پانے کیلئے ایمنسٹی سکیم لانے کی تجویز

اسلام آباد(بیوروچیف)باوثوق ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پاکستانی ٹیم کو بتایا کہ30جون 2023تک پاکستان میں انفرادی ملکوں باہمی اور کثیرالجہتی رقوم کیاربوں ڈالر کے قرضے ادا کرنے ہونگے۔ دنیا بھر میں پاکستانی بیرون ملک ان بینکوں میں اپنے لاکھوں یا کروڑوں ڈالر رکھتے ہیں اور یہ بنک زیادہ سے زیادہ ایک دو فیصد منافع دیتے ہیںاس طرح سٹیٹ بنک آف پاکستان میں اب تک بڑی تعداد میں نان ریزیڈنٹ ڈالر ایمنسٹی اکاونٹس کھل چکے ہیں پاکستان کے اندر موجود پاکستانیوں کو سٹیٹ بنک آف پاکستان کے اربوں ڈالر کھلنے کی پیشکش کی جا رہی ہے اس طرح سٹیٹ بنک پاکستانیوں کے ڈالر اکاوئنٹس کھلوائیں گے ان اکاوئنٹس کے بارے میں کوئی سوال نہیں پوچھا جائے گا۔فوری طور پر پاکستان کے زرمبادلہ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے محب وطن حلقوں نے 3تجاویز دی ہیں۔ جن میں کہا گیا ہے کہ سٹیٹ بنک نان ریذیڈنٹ پاکستانیوں کی طرح پاکستان کے اندر موجود لوگوں کو سٹیٹ بنک میں اپنے اکاونٹس کھلوانے کی اجازت دیں اور ان کو ساڑھے سات فیصد سالانہ منافع دینے کا فیصلہ کیا جائے یہ بنک اکاوئنٹس پانچ سال کی میعاد کیلئے ہونگے ان پانچ سالوں میں سٹیٹ بنک کا پاکستان میں ہر پاکستانی کا اکاوئنٹ ہولڈر کو اس کے اکاوئنٹس کی مکمل سیکورکی گارنٹی ملے گی اور ان سے یہ سوال نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ اکاوئنٹس میں جمع کرائے گئے ڈالر کہاں سے لائے اس طرح یہ ڈالر ایمنسٹی سکیم سٹیٹ بنک کے ساتھ بن جائے گی ۔ذرائع کے مطابق سٹیٹ بنک آف پاکستان میں اس طرح پاکستان کے پاس اگلے ماہ تک اربوں ڈالر جمع ہو جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں