35

ڈاکٹر علی محمد پر ”مہربان ‘ ‘قصوار ہونے کے باوجود عہدہ مل گیا

جڑانوالہ(نامہ نگار)جنسی زیادتی و سرکاری ریکارڈ چوری کے مقدمات اور پیڈا ایکٹ انکوائری میں قصور وار ٹھہرائے جانے کے باوجود ڈاکٹر علی محمد چشتی سٹے آرڈر پر ڈی ڈی ایچ او کی پرکشش سیٹ پر براجمان،عوامی سماجی حلقوں کا نگران وزیر اعلی پنجاب،چیف سیکرٹری ہیلتھ پنجاب سے نوٹس لیکر ڈاکٹر علی محمد چشتی کو عہدے سے فارغ کرنے کا مطالبہ،تفصیلات کے پنجاب کی سب سے بڑی تحصیل جڑانوالہ میں سرکاری اداروں میں پرکشش سیٹوں پر تعیناتی کیلئے گروپ بندیوں میں ملوث افراد کے مابین رسہ کشی جاری ہے جڑانوالہ محکمہ صحت میں دو گروپوں کے مابین سرد جنگ جاری ہے اور گروپ بندی کے باعث عوام صحت کی بینادی سہولیات سے محروم دکھائی دیتے ہیں جبکہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جڑانوالہ کی پرکشش سیٹ تعینات ہونیوالے آفسیر کیلئے سونے کی کان ثابت ہو رہی ہے ذرائع کے مطابق مذکورہ سیٹ پر تعینات ہونیوالا آفیسر مبینہ طور پر ماہانہ لاکھوں روپے کے قریب منتھلی اکٹھی کرکے بندر بانٹ کرتا ہے ذرائع کے مطابق جڑانوالہ میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی سیٹ پر سٹے آرڈر کے تحت براجمان ہونیوالے ڈاکٹر علی محمد چشتی کیخلاف مختلف تھانوں میں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور دفتر سے سرکاری ریکارڈ چوری کے الزام میں مقدمات درج رجسٹرڈ ہوئے ہیں جبکہ پیڈا ایکٹ کے تحت ہونیوالی انکوائری میں پرائیویٹ ہسپتال کے عملے سے رشوت مانگنے کے الزام میں قصور وار بھی ٹھہرایا جا چکا ہے جس کی رپورٹ باقاعدہ طور چیف سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کو ارسال کی گئی اور سفارش کی گئی کہ مذکور کیخلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے ذرائع کے مطابق ایک ماہ قبل ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر علی محمد چشتی کا محکمانہ تبادلہ کیا گیا تو مذکور نے سونے کی کان ثابت ہونیوالی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی سیٹ پر براجمان رہنے کیلئے سٹے آرڈر لے لیا یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سٹے آرڈر لینے کے بعد مذکور اپنے سرکاری دفتر سے اکثر غائب دکھائی دیتے ہیں وہاں پر موجود عملہ عطائیت کے خلاف شکایات کے ازالے کیلئے آنیوالے شہریوں کو ٹرخا دیتا ہے کہ مذکور فلیڈ میں نکلے ہوئے ہیں اور شہری دفتر کے چکر لگانے پر مجبور ہو چکے ہیں شہریوں کی جانب سے نشاہدہی کے باوجود عطائیت کا خاتمہ کرنے کا بلند و بانگ دعوہ کھولا نعرہ ثابت ہو رہا ہے جبکہ مذکور اپنے پرائیویٹ دفتر میں بیٹھ کر سرکاری امور و دیگر معاملات سرانجام دیتے ہیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مذکور نے ڈاکٹرز اور پرائیویٹ افراد کیساتھ ملکر اپنا ایک منظم گروپ بنا رکھا ہے جو پکڑے جانیوالے عطائی ڈاکٹروں کے کلینکس و ہسپتالوں کو دوبارہ کھلوانے کیلئے مبینہ طور پر بھاری نذرانہ کے عوض مک مکا کرواتا ہے اور نذرانہ نہ دینے والوں پر تھانہ جات استغاثہ جات دائر کروانے کی پاداش میں حراساں کیا جاتا ہے یہ بھی معلوم ہوا کہ مذکور کی جانب سے مختلف تھانوں میں دائر استغاثہ جات پر مبینہ طور پر بھاری نذرانہ کے عوض مقدمات کا اندراج نہ کروانے کی بازگشت ہر خاص و عام کی زبان پر ہے عوامی سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی سرکاری ریکارڈ چوری کرنے کے الزامات کے تحت درج رجسٹرڈ مقامات میں نامزد اور پیڈا ایکٹ کے تحت ہونیوالی انکوائری میں قصور وار ٹھہرائے جانیوالے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی پرکشش سیٹ پر براجمان ڈاکٹر علی محمد چشتی کو فی الفور عہدے سے ہٹایا جائے اور مذکورہ سیٹ پر ایماندار عوام دوست آفیسر کو تعینات کیا جائے تاکہ شہری حقیقی معنوں میں صحت کی بنیادی سہولیات سے مستفید ہو سکیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں