3

ڈیلی بزنس رپورٹ کا اعزاز برقرار،ہمایوں طارقAPNSکی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر منتخب

کراچی (بیوروچیف)”ڈیلی بزنس رپورٹ” کا اعزاز برقرار۔ہمایوں طارق (ایڈیٹر ڈیلی بزنس رپورٹ)اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر منتخب ہو گئے۔ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کی جنرل کونسل کا سالانہ اجلاس گزشتہ روز صدر ناز آفریدین سہگل لاکھانی کی زیرصدارت اے پی این ایس ہائوس کراچی میں منعقد کیا گیا جس میں متفقہ طور پر سرمد علی صدر’ محترمہ ناز آفرین سہگل لاکھانی سینئر نائب صدر’ شہاب زبیری نائب صدر’ محمد اطہر قاضی سیکرٹری جنرل’ محسن بلال جوائنٹ سیکرٹری اور نوید کاشف فنانس سیکرٹری منتخب کیا گیا۔ سال 2024-25ء کی ایگزیکٹو کمیٹی کی رپورٹ اور سال 2024ء کے سالانہ حسابات کی رپورٹ کی متفقہ منظوری دی گئی۔ جنرل کونسل میں پورے ملک سے 107 اراکین نے شرکت کی۔ جنرل کونسل نے ممتاز احمد پھلپھونو، سید عرفان شاہ اور علی بن یونس پر مشتمل ایک الیکشن کمیشن تشکیل دیا۔ الیکشن کمیشن نے سال 2025-26ء کی ایگزیکٹو کمیٹی کے لیے الیکشن منعقد کرائے جس میں روزنامہ آغاز’ روزنامہ بزنس ریکارڈر’ روزنامہ دیانت’ روزنامہ ڈان’ روزنامہ جسارت’ روزنامہ جدت (کراچی)’ روزنامہ جنگ’ روزنامہ خبریں’ روزنامہ تجارت’ روزنامہ دنیا’ روزنامہ ٹائمز’ روزنامہ پاکستان (لاہور)’ روزنامہ انصاف’ روزنامہ صحافت’ روزنامہ عوام (کوئٹہ)’ روزنامہ مشرق (کوئٹہ)’ روزنامہ وحدت’ روزنامہ مشرق (پشاور)’ روزنامہ کاوش’ روزنامہ آفتاب (ملتان)’ روزنامہ ڈیلی بزنس رپورٹ’ روزنامہ پیغام’ روزنامہ سٹی42′ روزنامہ پاکستان آبزرور’ روزنامہ ہلچل’ روزنامہ سیادت’ ماہنامہ نئے افق’ ماہنامہ دستک’ ماہنامہ نیارخ’ ہفت روزہ فیملی میگزین (نوائے وقت گروپ)’ ماہنامہ سنٹرلائن اور عبرت میگزین ممبران منتخب کئے گئے۔ مجلس عاملہ نے متفقہ طور پر روزنامہ نوسج کراچی کی زاہدہ عباسی کو خواتین ناشرین کی نشست پر نامزد کیا۔ جاوید مہر شمسی اپنے بھائی کی اچانک وفات کے باعث اجلاس میں شریک نہ ہو سکے تھے نومنتخب ایگزیکٹو کمیٹی نے روزنامہ کلیم سکھر کو سندھ کے علاوہ کراچی نشست کیلئے منتخب کیا۔ نومنتخب ایگزیکٹو کمیٹی نے الیکشن کمیشن کی کارکردگی کو سراہا۔ کونسل کے سالانہ اجلاس میں اراکین نے روزنامہ ڈان کے سرکاری اشتہارات پر مسلسل پابندی کی شدید مذمت کی اور اسے آزادی صحافت کے منافی اور اشتہارات کو اخبار کی ادارتی پالیسی کو ڈیکٹیٹ کرنے اور اشتہارات کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی پالیسی قرار دیا ہے۔ سرکاری اشتہارات کو حکومت کی مرضی اور منشاء کے مطابق جاری کرنا یا انکار کرنا حکومت کا اختیار نہیں اے پی این ایس نے ہمیشہ سرکاری اشتہارات کے شفاف’ جائز اور منصفانہ اجراء پر زور دیا ہے۔ اے پی این ایس کونسل نے روزنامہ صحافت کے اشتہارات پر طویل عرصہ سے عائد پابندی کی بھی شدید مذمت کی ہے اور وزارت اطلاعات سے مطالبہ کیا ہے کہ اشتہارات پر عائد پابندی فوری طور پر ختم کی جائے۔ جنرل کونسل نے ایک قرار داد کے ذریعے پرنٹ میڈیا کی معاشی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا جس کی وجہ سے اخبارات شدید مالی بحران کا شکار ہیں جس میں سے اکثر تباہی کے دہانے پر ہیں اس صورتحال میں کونسل نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ شہباز شریف کے گزشتہ دور حکومت میں سرکاری نرخوں میں اضافہ کے لئے منظور کئے گئے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے۔ جنرل کونسل کی ایک قرارداد میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے درخواست کی گئی کہ اخباری صنعت کے طویل زیرالتواء بقایاجات کی جلد ادائیگی کی جائے۔ اشتہارات کے حجم میں اضافہ اور اشتہارات کے اجراء میں پرنٹ میڈیا کا الگ حصہ مختص کیا جائے تاکہ موجودہ صورتحال میں اخباری صنعت زندہ رہ سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں