40

ڈی آئی جی شارق جمال کی پر اسرار موت ‘ گھر سے نعش برآمد

لاہور (بیوروچیف) لاہور میں ڈی آئی جی شارق جمال کی اچانک پر اسرار موت ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی شارق جمال لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں واقع گھرمیں رات گئے مردہ پائے گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ موت کے وقت شارق جمال گھر میں اکیلے تھے۔ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی شارق جمال نے اپنے 2 ملازمین کو کام سے گھر سے باہر بھیجا تھا، جیسے ہی ملازم گھر واپس آئے تو ڈی آئی جی کو مردہ پایا جس کے بعد پولیس کو اطلاع کی گئی۔ ڈی آئی جی شارق جمال کے اہل خانہ دوسرے گھر میں موجود تھے۔ شارق جمال ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈی آئی جی ریلویز بھی رہے جبکہ ان دنوں وہ او ایس ڈی کے عہدے پر فائز تھے۔شارق جمال 1998ء میں فیصل آباد میں اے ایس پی گلبرگ بھی تعینات رہ چکے تھے۔دوسری طرف پولیس ڈی آئی جی شارق جمال کی پراسرار موت کی وجوہات پر پردہ ڈالنے لگی، موت کی تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لی گئی خاتون کون تھی؟ شارق جمال سے اس کا کیا رشتہ تھا، لاہور پولیس کے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن آور آپریشنز دونوں سوالات کے جوابات دینے سے کترانے لگے۔جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی شارق جمال ڈیفنس میں واقع فلیٹ میں پراسرار طور پر ہلاک ہوگئے، شارق جمال کو نیشنل ہسپتال لایا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔اطلاع ملتے ہی ڈی آئی جی شارق جمال کی بیوی اور بیٹی بھی اسپتال پہنچ گئیں، دونوں کی موجودگی میں ڈی آئی جی کی میت کو پوسٹ مارٹم کیلئے جناح اسپتال مردہ خانہ منتقل کیا گیا۔شارق جمال کی موت کے سلسلے میں پولیس کی تحقیقاتی اور فارنزک ٹیم فلیٹ پر پہنچی اور اہم شواہد جمع کئے جبکہ شارق جمال کی ڈیڈ باڈی نیشنل اسپتال پہنچانے والی ایک خاتون اور مرد کو حراست میں لے لیا گیا، دونوں کی حراست پر پولیس کے اعلی افسران لب کشائی کرنے سے گریزاں ہیں۔تھانہ ڈیفنس اے میں حراست میں لی گئی خاتون اور مرد سے دو گھنٹے تک تحقیقات ہوتی رہیں، جس میں پولیس کے اعلی افسران خود بھی موجود رہے جبکہ مرد و خاتون سے مزید تحقیقات کیلئے انہیں سی آئی اے منتقل کردیا گیا، پولیس حراست میں لی گئی خاتون اور مرد دونوں کی شناخت سمیت دیگر اہم معلومات چھپا رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں