34

کشتی حادثہ ‘ ایک ہی گائوں کے 166 نوجوان لا پتہ

مظفر آباد(نامہ نگار) یونان کشتی حادثے میں آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی سے تعلق رکھنے والے 166 نوجوانوں کے لاپتہ ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل آزاد کشمیر پولیس میر پور خالد محمود چوہان نے بتایا ہے کہ یونان کشتی حادثے میں مزید88لاپتہ نوجوانوں کے والدین نے پولیس اور ایف آئی اے سے رابطہ کیا ہے اور50لاپتہ نوجوانوں کا ڈیٹا علاقائی سطح پرلوگوں کی مددسے جمع کیا گیا ہے۔کوٹلی سے28 نوجوانوں کے اہلخانہ نے حادثے کے فوری بعد اپنے بچوں کے یونان کشتی حادثہ میں لاپتہ ہونے کے سلسلہ میں رابطہ کیا تھا۔ اب تک کوٹلی کے 166نوجوانوں کے یونان کشت حادثہ میں لاپتہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ڈی آئی جی نے خدشہ ظاہر کیا کہ کشتی حادثہ میں کوٹلی کے لاپتہ نوجوانوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ لاپتہ ہونے والے غیر قانونی طریقوں سے گئے تھے اس لئے بھی ان کے ورثا قانون کے ڈر سے سامنے نہیں آ رہے، لوگوں سے تعاون کی اپیل کی ہے، لاپتہ نوجوانوں کے والدین پولیس کو معلومات فراہم کریں ہم ان کی مدد کریں گے۔انہوں کہا کہ لاپتہ نوجوانوں میں سے کچھ کے بارے میں اطلاع ہے کہ وہ یونان کی جیل میں ہیں اورکچھ تفتیش کے مراحل میں ہیں۔غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کے خواہشمند تارکین وطن کی کشتی 14 جون کو یونان کے ساحل کے قریب ڈوب گئی تھی۔کشتی ڈوبنے سکے بعد 78 افراد کی لاشیں مل گئی تھیں، بعد ازاں 4 مزید لاشیں ملیں تھیں جس کے بعد مصدقہ اموات کی تعداد 82 ہوگئی، 104 کو بچالیاگیاتھا جن میں سے 12 کا تعلق پاکستان سے ہے۔کشتی ڈوبی تو اس وقت اس میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک کے تقریبا 750 تارکین وطن موجودتھے۔وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نکا کہنا ہے کہ حادثہ کے وقت کشتی میں موجود پاکستانیوں کی اب تک مصدقہ تعداد 350 ہے جب کہ 281 فیملیز نے رابطہ کیا ہے کہ ان کے بچے اس حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں