68

کمزور معیشت ملکی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ! (اداریہ)

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی کی راہ میں کمزور معیشت رکاوٹ ہے کشکول توڑنا اور معیشت مضبوط کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، دنیا میں وہ قومیں آگے نکل گئیں جنہوں نے کبھی قرضے نہیں لئے گزشتہ روز کلیدی ٹیکس گذار افراد’ کمپنیوں اور برآمدکنندگان کیلئے ایکسی لینس ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا پاکستان کو درپیش معاشی حالات اور چیلنجز سے نمٹنے کیلئے نجی اور سرکاری شعبہ کو ملکر آگے بڑھنا ہے سرخ فیتے کو برداشت نہیں کیا جائے گا زراعت’ آئی ٹی برآمدات میں بہتری لائیں گے انہوں نے سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے پاکستانیوں کو قومی ہیروز قرار دیتے ہوئے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کیلئے بلیو پاسپورٹ اور پاکستان آنرز کارڈ کا اجراء کیا جائے گا بڑے ٹیکس دہندگان اور برآمدکنندگان کو ملک کے اعزازی سفیر کا درجہ دیا جائے گا ایماندار اور محنتی ٹیکس کو لیکٹرز کیلئے بھی ایوارڈ تقریب منعقد کی جائے گی کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں بلکہ حکومت کا کام سازگار ماحول اور سہولیات فراہم کرنا ہے، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سرمایہ کاری کو بڑھانے کیلئے اس کے راستے میں حائل مشکلات دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، ایکسپورٹرز کو 65ارب روپے کاری فنڈ دیا گیا ہے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا موجودہ حکومت کا عزم ہے اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے سے اقتصادی ترقی میں اضافہ ہو گا پی آئی اے کے نجکاری کے علاوہ ائیرپورٹس کی آئوٹ سورسنگ کی جا رہی ہے،، وزیراعظم شہباز شریف کا بڑے ٹیکس دھندگان کو قومی ہیرو قرار دینے ان کو بلیو پاسپورٹ پاکستان آنرز کارڈ کے اجراء کے ساتھ ساتھ ملک کے اعزازی سفیر کا درجہ دینے کا اعلان کر کے ان کو بہت احترام دیا ہے جو خوش آئند ہے،، پاکستان جب وجود میں آیا تو چار دہائیوں تک ہم کسی کے مقروض نہیں تھے تمام اہداف (مالی) اپنے ہی وسائل سے پورے کرتے تھے لیکن پھر ہمارے حکمرانوں کے انداز بدلنے لگے جس نے دنیا بھر میں ہمیں کشکول اٹھانے پر مجبور کر دیا اپنی معیشت چلانے کیلئے ہم دوسروں سے بھیک مانگنے لگے آج یہ حال ہے کہ ہم اربوں ڈالر کے مقروض ہیں اور آئی ایم ایف کی تابعداری پر مجبور ہیں پاکستان کا قرضوں کا بحران کتنا سنگین ہے؟ کیا آئی ایم ایف اسے بچا سکتا ہے؟ اس وقت پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر قریباً 8ملین ڈالرز ہیں جو بمشکل دو ماہ کی ضروری درآمدات کو پورا کر سکتے ہیں یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمیں بیرونی ادائیگیوں کے لیے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے قرضہ لینا پڑتا ہے قرض نہ لیں تو ہم ڈیفالٹ ہو سکتے ہیں پاکستان جب بھی عالمی مالیاتی فنڈ کا پروگرام لیتا ہے اسے ادارے کی طرف سے کڑی شرائط کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہ ایسی شرائط ہوتی ہیں جن کا عام انسان کی زندگی پر گہرا اثر پڑتا ہے، ان شرائط سے متاثر ہوتا ہے تو واویلا کرتا ہے شور مچاتا ہے یہی وجہ ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام آتا ہے تو ملک میں تشویش کی لہر دوڑ جاتی ہے کچھ جماعتیں آئی ایم ایف کے پروگرام کے خلاف ہیں لیکن حکومتوں کی مجبوری ہے کہ معاشی نظام چلانے کیلئے آئی ایم ایف سمیت دیگر عالمی اداروں کا تعاون حاصل کرے تاہم عالمی مالیاتی فنڈ یا کوئی بھی غیر ملکی مالیاتی ادارہ اپنی شرائط کے بغیر قرضہ دینے کیلئے تیار نہیں ہوتا مجبوراً ہمیں ان کی شرائط ماننا پڑتی ہیں جس سے عام آدمی کی زندگی پر گہرے اور بُرے اثرات مرتب ہوتے ہیں، ملکی معیشت اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے، سب کو پتہ ہے کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی استحکام نہیں آتا جب بھی سیاسی استحکام کی کوشش کی جاتی ہے تو اس کو ناکام بنا دیا جاتا ہے جس کے اثرات معیشت پر پڑتے ہیں یوں چلتی معیشت کی گاڑی رک جاتی ہے وزیراعظم شہباز شریف نے سیاسی جماعتوں کو میثاق معیشت’ میثاق مفاہمت کی دعوت دی مگر تاحال صورتحال جوں کی توں ہے اس وقت ملک کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات بھلا کر معیشت کی بہتری کیلئے حکومت کے ساتھ چلنا چاہیے ملک سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہو سکتی، دوسری جانب ہماری حکومت کی نظریں اقتصادی راہداری کی تکمیل پر ہے ملک دشمنان کو علم ہے کہ جب سی پیک منصوبہ مکمل ہو گیا اور اس نے کام شروع کر دیا تو پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہو جائے گا اور اس پر دبائو ڈالنا آسان نہیں ہو گا یہی وجہ ہے کہ دشمنان پاکستان ہمارے ہمارے بہترین دوست ملک چین کے انجینئرز اور دیگر عملہ کو نشانے پر لئے رہتے ہیں بلوچستان میں گوادر پر دہشت گردی کر کے وہاں پر خوف وہراس پھیلانے کی کوشش کی گئیں گزشتہ روز شانگلہ میں خودکش حملہ کے ذریعے 5چینی انجینئرز کو نشانہ بنایا گیا جس کا مقصد اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کرنے والے چینی انجینئرز اور عملہ کو خوفزادہ کرنا ہے مگر پاکستان کے دُشمنوں کے عزائم ناکام ہوں گے اور انشاء اﷲ یہ گیم چینجر منصوبہ ضرور مکمل ہو گا اور پاکستان اس منصوبے کی بدولت دنیا میں معاشی قوت بن کر ابھرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں