59

گرمیوں کے بل سردیوں میں وصول کرنے کامنصوبہ

اسلام آباد(بیوروچیف)حکومت فوری ریلیف کے لیے بجلی کے بلوں میں30تا 35 فیصد کمی کر سکتی ہے۔ کم کی جانے والی رقم کا اثر موسم سرما کے مہینوں میں صارفین تک بے قاعدہ انداز میں پہنچا یا جائے گا۔ بجلی اور مالیاتی ڈویژن کے اعلی حکام نے بجلی کے بلوں میں عوام کو فوری ریلیف دینے کے لیے کچھ تجاویز تیار کی ہیں جو آج وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے سامنے رکھی جائیں گی۔ تمام عہدیدار خاموش ہیں لیکن کچھ اندرونی ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ ایک تجویز یہ ہے کہ حکومت اگست اور ستمبر کے بجلی کے بلوں کا کچھ حصہ کم کر سکتی ہے تاکہ کچھ فوری ریلیف مل سکے لیکن بلوں کے کم ہونے کا اثر موسم سرما کے پانچ مہینوں میں صارفین کو بے قاعدہ انداز میں پہنچایا جائے گا۔ حکومت نے پہلے ہی مالی سال 23 کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ٹیرف کے اثرات سے منتقل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اگلے تین ماہ میں 5.40 روپے فی یونٹ ہے۔ اس کے بجائے اس نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ اضافہ اکتوبر 2023 سے مارچ 2024 کے موسم سرما کے مہینوں میں قیمتوں کے جھٹکے کو کم کرنے کے لیے بے قاعدہ انداز میں صارفین تک پہنچایا جائے گا اور اس طرح سردیوں کے موسم میں ٹیرف میں 5.40 روپے فی یونٹ کم ہوکر 2.31 روپے فی یونٹ ہو جائے گا۔ جہاں تک بجلی کے بلوں سے جی ایس ٹی اور سرچارج کے ٹیکسوں کی کٹوتی کا تعلق ہے تو وزارت خزانہ کو آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینا پڑے گا۔ تاہم عہدیدار نے کہا کہ آئی ایم ایف ٹیکس ریونیو جنریشن ہدف، جوکہ 9.2 ٹریلین روپے ہے، پر سمجھوتے کی منظوری نہیں دے سکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں