سرگودھا (بیورو چیف) جس طرح روٹی کی قیمت کے نفاذ کیلئے پنجاب حکومت متحرک ہے اسی طرح کاشتکاروں کو ان کا حق دلوانے کیلئے گندم کی خریداری میں بھی پنجاب حکومت کو متحرک ہونے کی ضرورت ہے گندم کی کاشت کرکے کسان رُل گیا ہے اور رہی سہی کسر حالیہ بارشوں نے پوری کردی ہے ان حالات میں کاشتکاروں کیلئے معاشی مسائل جنم لیں گے جو کسی طرح بھی مستقبل میں گندم کی بوائی کیلئے ٹھیک نہیں ہے ان خیالات کا اظہار فلور ملز ایسوسی ایشن کے صدر میاں محمد نسیم حسن، رائو ساجد محمود، عثمان حفیظ سمیت دیگر فلور ملز مالکان نے کیا انہوں نے کہا کہ وقتی طور پر فلور ملز مالکان کو بظاہر فائدہ نظر آرہا ہے مگر اگر سنجیدگی سے گندم کے حوالہ سے مستقبل کے بارے میں سوچیں تو یہ درست نہیں ہے حکومت کو چاہیئے کہ وہ گندم کا ایک ایک دانہ کاشتکاروں سے خرید کرے اور 3900روپے فی من کے حساب سے گندم کی خریداری کرے تاکہ کاشتکاروں کو کچھ ریلیف مل سکے کیونکہ بجلی’ گیس’ پٹرول ہر چیز کر نرخ بڑھ چکے ہیں جبکہ بیج اور کھاد کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں اس لئے حکومت کاشتکاروں پر رحم کرے اور کاشتکاروں کو ریلیف فراہم کرے۔
16