98

گوادر حملہ ناکام’ آٹھ دہشت گرد جہنم واصل (اداریہ)

سکیورٹی فورسز نے بلوچستان لبرشن آرمی (بی ایل اے) کی جانب سے گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) کمپلیکس پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی، دہشت گردوں نے گوادر کمپلیکس میں گھسنے کی کوشش کی، عینی شاہدین کے مطابق علاقے میں فائرنگ سے قبل دھماکے سنے گئے گوادر شہر دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا دھویں کے بادل بھی دیکھے گئے گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس میں پاسپورٹ آفس’ الیکشن کمیشن آفس سمیت دیگر سرکاری اداروں کے دفاتر بھی ہیں، سکیورٹی فورسز نے بہادری سے دہشت گردوں کی کارروائی کو ناکام بنا دیا اور آٹھوں دہشت گردوں کو جہنم رسید کر دیا، گزشتہ روز سہ پہر تین بجے کے قریب گوادر پورٹ اتھارٹی کے احاطے سے دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر کارروائی کی اور کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا’ ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم ہمسایہ ملک کے ساتھ تجارت چاہتے ہیں ہمسایہ ملک کی زمین دہشت گردی کیلئے استعمال ہو گی تو یہ قبول نہیں ہو گا،، ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات تشویشناک ہیں ٹی ٹی پی’ کالعدم بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد تنظیموں نے ملک میں امن وامان تہہ وبالا کرنے کی جو کوشش شروع کر رکھی ہیں ان پر قابو پانے کیلئے ہماری فورسز پوری طرح الرٹ ہیں میر علی میں فوج کے افسران اور جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے سکیورٹی فورسز نے میر علی میں حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو ٹھکانے لگایا افغانستان کے سرحدی علاقہ میں دہشت گردوں کی موجودگی پر بھی ہماری فورسز نے کارروائی کی جس پر افغان حکومت نے واویلا مچایا مگر افغان حکومت کو یہ نہیں معلوم کہ افغان سرزمین سے دہشت گردانہ کارروائیاں ہو رہی ہیں اور دہشت گردانہ کارروائیوں سے دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات میں دراڑیں آ رہی ہیں مگر افغان عبوری حکومت اس مسئلہ پر توجہ دینے کے بجائے پاکستان حکومت کے خلاف بیانات دے رہی ہے یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے دہشت گردوں نے اس وقت بلوچستان کو ٹارگٹ بنا رکھا ہے اور حالیہ حملہ اس کا بڑا ثبوت ہے کہ پاکستان کے دشمن گوادر کی ترقی اور سی پیک منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے ہر حد تک جانے کیلئے تیار ہیں بلوچستان کی کالعدم دہشت گرد تنظیمیں اپنے ہی ہم وطنوں پر قہر بن کر ٹوٹ رہے ہیں ایسے لوگوں کو شرم کرنی چاہیے بدقسمتی سے یہ کالعدم تنظیمیں پاکستان کے دشمنوں کے ہاتھوں کھلونا بنی ہوئی ہیں اور بلوچستان میں اپنے بلوچ بھائیوں کے خون سے ہاتھ رنگنے میں مصروف ہیں بلوچستان حکومت نے کالعدم تنظیموں کو ہتھیار پھینکنے اور قومی دھارے میں شامل ہونے کی دعوت دی معافی کا اعلان بھی کیا مگر کالعدم بی ایل اے سمیت دیگر کالعدم دہشت گرد تنظیمیں اپنی ہٹ دھرمی سے باز آنے کیلئے تیار نہیں ایسے لوگوں کو سکیورٹی فورسز چن چن کر ہلاک کرنے کیلئے سرگرم ہیں گوادر پورٹ اتھارٹی پر حملہ ناکام بنانے کے حملہ میں ملوث تمام آٹھ دہشت گردوں کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا ہے صدر زرداری’ وزیراعظم شہباز شریف’ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی’ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے شاباش دی ہے اور کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے جس بہادری سے دہشت گردی کی کارروائی کو ناکام بنایا وہ قابل فخر ہے اور قوم کو اپنی سکیورٹی فورسز پر ناز ہے قوم دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے والے بہادر سپوتوں کو سلام کرتی ہے، دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی،، عسکری وسیاسی قیادت ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کیلئے پرعزم ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک سے جتنی جلدی ہو سکے افغان باشندوں کو ان کے وطن واپس بھیجنے کے انتظامات کئے جائیں قبل ازیں بڑی تعداد میں ضروری کاغذات کے بغیر پاکستان میں قیام پذیر افغانوں کو ان کے وطن بھجوایا جا چکا ہے اب افغانستان میں جنگ کا خاتمہ ہو چکا ہے لہٰذا اب افغانیوں کا پاکستان میں قیام کرنا بے معنی ہے لہٰذا حکومت کو اس حوالے سے فوری فیصلے کر کے افغانیوں کو افغانستان واپس بھجوانے کے انتظامات کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے کیونکہ افغانی کبھی بھی پاکستان کے وفادار نہیں ہو سکتے اور ہمارے ملک میں رہ کر ہمارے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان سے جان چھڑانا ہی بہتر ہو گا کیونکہ یہ دہشت گردوں کے سہولت کار ہیں ان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں