گوجرہ(نامہ نگار)سناتن مندرکی ڈی سیل کی گئی دوکانیں دوبارہ سربمہر کر دی گئی ہیں محکمہ بلڈنگ کی جانب سے سناتن مندر کو رہائش کے لئے خطرناک قراردیاتھا مندر میں رہائش پذیر لوگوں نے حالات کی سنگینی کا علم ہونے کے باوجود قبضہ ترک کرنے کی بجائے مندرمیں دکانیں تعمیر کرکے مبینہ طور پر لاکھوں روپے کے عوض فروخت کردیں۔ مندر کی عمارت کی چھت خستہ حال ہونے کی وجہ سے زمین بوس ہوگئی۔ایک خاتون اور کمسن بچہ شدید زخمی ہوگئے۔ مندرمیں رہائش پذیردیگر خواتین اور بچے محصورہوکررہ گئے۔جنہیں ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے ریسکیو کیامندر کی چھت مرمت کی گئی جو دوبارہ گرگئی ایک اور نوجوان نیچے آکر شدید زخمی ہوگیا میونسپل کمیٹی گوجرہ نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد دکانیں سربمہر کردیں روز بعد میونسپل کمیٹی کے اہلکاروں نے مبینہ طمع نفسانی کی خاطر سربمہرکی گئی دوکانیں ڈی سیل کرتے ہوئے حق نمک ادا کر دیا۔محکمہ اوقاف اور میونسپل کمیٹی کے حکام نے نامعلوم مجبوریوں کی بنا پرچشم پوشی اختیارکرلی تاہم محکمہ اوقاف کیاایک آفیسر محمد الیاس میڈیا میں نمایاں کوریج کے بعد موقع پر پہنچ گئے اور مندر کی خستہ حال عمارت کا معائنہ کیا۔رپورٹ مرتب کرتے ہوئے حکام کی خدمت میں پیش کی۔ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ محمد ارشد بھدر کے حکم پر دوکانیں دوبارہ سربمہر کر دی گئی ہیں
37