3

ہمیں اجتماعی رویوں میں تبدیلی لانی چاہئے’صدر مملکت

اسلام آباد(بیوروچیف)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کرپشن سے پاک کلچر کی تشکیل کیلئے ہمیں اجتماعی رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی، ہم کرپشن کے خاتمے کیلئے سخت احتسابی اقدامات کے نفاذ اور گورننس میں شفافیت کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔ان خیالات کا اظہار صدر مملکت آصف علی زرداری نے عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہم کرپشن کے تباہ کن اور ہمہ گیر اثرات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کیلئے عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی منا رہے ہیں۔ یہ دن کرپشن کے خلاف جدوجہد ، شفافیت اور احتساب کے فروغ کیلئے تمام اقوام کی ذمہ داری کی یاددہانی کراتا ہے۔ یہ دن پاکستان سمیت اقوام ِمتحدہ کے انسدادِ بدعنوانی کنونشن کے دیگر رکن ممالک کی جانب سے کرپشن کے خاتمے کیلئے جاری کوششوں کا عکاس ہے۔کرپشن سے عوامی اعتماد مجروح ہوتا ہے اور یہ وسائل کے ضیاع کے ساتھ ساتھ سماجی و اقتصادی ترقی کو بھی متاثر کرتی ہے۔ آج ہم کرپشن کے خاتمے کیلئے سخت احتسابی اقدامات کے نفاذ اورگورننس میں شفافیت کے فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔۔ صدر مملکت نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں، پاکستان نے انسدادِ بدعنوانی کے بین الاقوامی فریم ورکس کی روشنی میں اہم اقدامات اٹھائے ہیں اور ایک موثر احتسابی نظام قائم کیا ہے۔تاہم، ابھی مزید بہت کچھ کرنا باقی ہے اور ہمیں اپنے معاشرے سے کرپشن کی عادت کو ختم کرنے کیلئے کاوشیں جاری رکھنا ہوں گی، قومی احتساب بیورو (نیب) ملک کا اعلی انسدادِ بدعنوانی کا ادارہ ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کے علاوہ اس کے مضر اثرات کے بارے میں عوامی شعور اجاگر کرنے میں بھی مرکزی کردار ادا کررہا ہے۔روک تھام کے ذریعے کرپشن کا خاتمہ بھی نیب کی ایک اہم ذمہ داری ہے۔ تاہم، کرپشن کے خلاف جنگ کسی ایک ادارے کی کوششوں سے جیتنا ممکن نہیں۔ بدعنوانی ایک بڑا چیلنج ہے اور اس کی پیچیدگیاں ریاست کے تمام ستونوں کی جانب سے موثر کوششوں اور کرپشن کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتی ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی کے اس سال کے موضوع ”نوجوانوں کے ساتھ متحد ہو کر بدعنوانی سے پاک مستقبل کی تشکیل”کے مطابق یہ امر ضروری ہے کہ معاشرے کا ہر طبقہ، خصوصا نوجوان، سول سوسائٹی اور شہری بدعنوانی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کریں۔#/s#

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں