20

یونیورسٹی آف سرگودھا کے ہاسٹل پیڈ ملازمین کیساتھ انتظامیہ کی نا انصافی

سرگودھا (بیوروچیف) یو نیورسٹی آف سرگودھا میں افسران کی سکہ شاہی اور من مانیاں قائم غریب ہاسٹل پیڈ ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک،ہاسٹل انتطامیہ کی جانب سے حق تلفیوں کا مسلسل سلسلہ جاری وزیر اعظم پاکستان کے احکامات اور لیبر ایکٹ کو بھی ہاسٹل انتظامیہ نے ہوا میں اڑا دیا ہاسٹل پیڈ ملازمین سولہ ہزار سیلری لینے تک ہی محدود ہو کر رہ گئے عرصہ دس دس سال سے تنخواہیں بڑھنے اور عید بونس لینے کیلئے غریب ہاسٹل پیڈ ملازمین ترس گئے لیکن جامعہ سرگودھا کے افسران اپنے متعلق ہی سوچنے تک محدود ہو کر رہ گئے ہر عید پر تنخواہوں کے ساتھ بونس لیکر خود تو قومی خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ لگا دیتے ہیں لیکن غریب ہاسٹل پیڈ ملازمین جو دن رات ڈیوٹیاں دیتے ہیں اور ہاسٹل انتظامیہ لیبر ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے ڈیوٹی لیتی ہے اور اوور ٹائم بھی نہیں دیا جاتا جس کا کوئی نوتس لینے والا نہیں ہاسٹل پیڈ ملازمین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ہمیں احتجاج کرنے پر مجبور کر رہی ہے ہمارے ساتھ عرصہ دراز سے ناانصافی کی جا رہی ہے مہنگائی کے اس دور میں سولہ ہزار میں ہمارا گزربسر نہیں ہوتا آدھی سے ذیادہ تنخواہ کرائے اور پٹرول پر خرچ ہو جاتی ہے ہر کھانے پینے کی چیزوں دالوں،آٹا،گھی چینی،کپڑوں سمیت پٹرول ڈیزل کی قیمتوں جبکہ طلباء و طالبات کی فیسوں یونیورسٹی پیڈ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں