3

یونیورسٹی میں تعلیم وتحقیق کو بہتر بنایا جارہا ہے

فیصل آباد (آن لائن)فیصل آبادزرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خاں نے کہاہے کہ یونیورسٹی میں معیاری تعلیم و تحقیق کوبہتر بنانے کے لیے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں، زرعی یونیورسٹی کے طلبہ کا ہراول دستہ کاشتکاروں کی دہلیز پر جا کر زرعی ماہرین کی سفارشات پہنچا رہے ہیں، جدید طریقہ کاشت و ٹیکنالوجی، متوازن کھادوں کا استعمال، بروقت بوائی، زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل درآمد سے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں قابل قدر اضافہ کیا جا سکتا ہے،زرعی یونیورسٹی کلین اینڈ گرین ٹیکنالوجی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ زرعی یونیورسٹی میں قائم پنجاب بائیو انرجی انسٹی ٹیوٹ کے تحت کلین انرجی کے لئے تمام ممکنہ کاوشیں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔کرپشن اور سفازش سے سخت نفرت ہے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ میرٹ اور رولزقانون کے مطابق کام کئے جائیں سفارش اور کرپشن سے ادارے تباہ ہوجاتے ہیں جواپنے عہدے سے انصاف نہیں کرتاہے وہ دنیا اور آخرت میں رسوا ہی ہوتاہے دولت ہی سب کچھ نہیں اللہ سے بھی ڈرنا چاہئے دنیا میں نہ سہی آخرکار اللہ کی عدالت میں تو حساب ہوناہے،یو نیورسٹی میں ہو نے وا لے تما م ایونٹ کا میابی کے ساتھ ہو رہے ہیں سا بقہ روایت کے بر عکس کفا یت شعا ری پیش نظر رکھا گیا ہے،اب تک یو نیورسٹی میں ہو نے وا لے تما م ایونٹ پر ایک روپیہ بھی فضول خر چ نہیں ہوا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خاں نے بتایا کہ اب تک، سینڈیکیٹ اجلاس،گڑمیلہ سمیت درجنوں یوینورسٹی میں پروگرامز مرتب کئے گئے ہیں الحمداللہ تمام کامیاب رہے ہیں جس سابق گورنر پنجاب خالد مقبول،پاکستان سروس مین سوسائٹی کے صدر جنرل(ر)عبدالقیوم سمیت دیگر مہمانوں، زرعی ماہرین ، کاشتکاروں کے ساتھ طلبہ نے بھرپور شرکت کی اور ان پروگراموں پر یونیورسٹی کا ایک پیسہ خرچ نہیں ہوا،نکشنل میٹریلز اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجیز پر بین الاقوامی کانفرنس کو زرعی یونیورسٹی، فیصل آباد میں منعقد کیا گیا اس میں 500 سے زائد محققین، سائنسدانوں اور صنعت کے پیشہ ور افراد کو فنکشنل مواد اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں جدید علم اور اختراعات کا اشتراک کرنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کیا گیا تھا کانفرنس میں معروف ماہرین کی کلیدی تقریریں، جدید موضوعات پر تکنیکی سیشنز، محققین اور طلبا کے پوسٹر پریزنٹیشنز، اور پیشہ ور افراد اور ماہرین تعلیم کے ساتھ نیٹ ورکنگ افراد شامل تھے انہوں نے بتایا کہ جامعہ زرعیہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی اقسام متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ آٹ ریچ پروگرام میں بھی وسعت لائی ہے تاکہ پیداوار میں اضافے کو یقینی بنا کر فوڈ سکیورٹی کے اہداف حاصل کئے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی کے تعاون سے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف زیادہ قوت مدافعت رکھنے والی گندم کی نئی اقسام متعارف کروائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو موسمیاتی تبدیلیوں اور سموگ سے نبردآزما ہونے کے لئے بھی ماہرین کی سفارشات سے آگاہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں یونیورسٹی نے گنے کی جنیٹیکل موڈیفائیڈ اقسام، سویابین، مکئی، کپاس و دیگر اجناس و پھلوں کی اقسام متعارف کروائی ہیں جو کہ غذائی استحکام کے اہداف حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوں گیاد زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے مزید بتایا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے بائیو گیس ٹیکنالوجی اور نامیاتی کھاد کی تحقیق اور ترقی میں تعاون کے لیے معاہدہ طے پایا ہے۔معاہدے کے مطابق دونوں ادارے باہمی تعاون پر مبنی تحقیق اور ترقی کے اقدامات پر کام کریں گے، جن میں قابل تجدید توانائی خاص طور پر بائیو گیس پلانٹ اور نامیاتی کھاد، وسائل کے تبادلے، معلومات کی منتقلی اور طالب علموں کی تربیت شامل ہیں تاکہ جدت اور تحقیق کو فروغ دیا جا سکے۔ ہیروشی کاوامورا نے کہا کہ بائیوگیس اور بائیو فرٹیلائزر کے لیے مفاہمت کی یادداشت ٹھوس نتائج لائے گی تاکہ ماحول دوست توانائی کو فروغ دیا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں