اسلام آباد’ لاہور (بیوروچیف) پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2023کی منظوری کے بعد تین مرتبہ ملک کے وزیراعظم میاں نوازشریف کی تاحیات نااہلی ختم ہونے کی راہ ہموار ہوگئی ہے ملک میں انتخابی سرگرمیاں شروع ہونے والی ہیں ۔انتخابی مہم کی قیادت اور سربراہی نوازشریف ہی کرینگے وطن واپسی کیلئے 14اگست کی تجویز ہے آنے والی حکومت کیلئے مشاورت اور حکمت عملی کی نشستیں اب دبئی میں ہونگی ۔ کئی مسلم لیگی رہنما تو عید کے موقع پر میاں نوازشریف سے ملنے دبئی جانے کیلئے پرتول رہے ہیں جبکہ عید کے بعد یہ سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری رہ سکتا ہے اور مسلم لیگ (ن)کے علاوہ بعض دوسری سیاسی شخصیات جن میں پاکستان تحریک انصاف کے منحرفین بھی شامل ہوسکتے ہیں وہ بھی میاں نوازشریف سے تجدید عہدکے لئے دبئی جائیں گے لیکن اس حوالے سے سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بازی لے گئے اور خصوصی طیارے کے ذریعے دبئی پہنچ گئے ہیں، ان کی اس ہنگامی پرواز سے آنے والے دنوں میں حالات و واقعات کی غمازی ہوتی ہے۔ یہ بات یقینی ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے ارکان، راہنما اور میاں نوازشریف سے وابستگی رکھنے والے عوام ہر صورت اور ہر قیمت پر اپنے قائد کو چوتھی بار ملک کا وزیراعظم دیکھنا چاہیں گے اور یہی وجہ ہے کہ وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے کیلئے ان پر عائد جو قانونی پابندی اب ختم ہو رہی ہے تو انہوں نے ایک بار پھر سڑکوں پر شیر اک واری فیر کے نعرے لگانے شروع کر دیئے ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی وطن واپسی کی راہ میں حائل قانونی پیچیدگیوں کے حوالے سے مشاورت مکمل کر لی گئی۔پارٹی ذرائع کے مطابق لیگل ٹیم نے واپسی کے حوالے سے حکمت عملی تیار کر کے نواز شریف کو بریفنگ دی۔عید کے فوری بعد وکلا کی جانب سے وکالت نامے نواز شریف کو لندن بھجوائے جائیں گے، نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت دائر کی جائے گی۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف حفاظتی ضمانت ملنے پر لندن سے پاکستان کیلئے ٹریول کریں گے، حفاظتی ضمانت کے دوران ہی سزاں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق اگر جیل جانا قانونا ضروری ہوا تو نواز شریف کے گھر کو سب جیل قرار دیا جائے گا۔
36