62

2600 ارب کی ٹیکس وصولی لٹک گئی

اسلام آباد(بیوروچیف)سابق وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سنیٹر محمد اسحاق ڈار نے انکشاف کیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے26سو ارب روپے کے ٹیکس عدالتوں کی طرف سے حکم امتناعی کی زد میں طویل عرصے سے پڑے ہیں۔ اگر متعلقہ عدالتیں60ہزار ٹیکس کیسوں میں سے آدھے بھی حکم امتناعی ختم کر کے فیصلے سنا دیں تو قومی معیشت پر بوجھ ختم ہو سکتا ہے،سیٹلمنٹ فورم کا فیصلہ ایف بی آر پر لازم ٹیکس گزار نئی اپیل دائر کرنے کا حق دار ہونگے ۔صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران وزیراعظم نے3ہزار ارب روپے کے ٹیکس عدالتوں کے حکم امتناعی میں پھنسے ہونے کی بات کی اور جب انہوں نے سنیٹر اسحاق ڈار سے کہا کہ اگر 3ہزار ارب روپے کے اعدادو شمار میں کچھ کمی بیشی ہے تو وہ صحافیوں کو بتائیں۔ اس پر سنیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم 26سو ارب روپے کے ایف بی آر کے ٹیکس عدالتوں کی طرف سے جاری کردہ اسٹے آرڈرز کی بنا پر وصول نہیں کئے جا رہے اور ان مقدمات کی تعداد 60ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ ہماری عدالتوں کا قومی فریضہ ہے کہ وہ قومی ریونیو کے ادارے ایف بی آر کے 26سو ارب روپے کے ٹیکسوں کی وصولی میں معاونت کریں۔ اس کیلئے انہیں حتی الامکان اسٹے آرڈرز کی منسوخی کی طرف جانا ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں