لاہور(بیوروچیف)پنجاب اسمبلی آج تحلیل ہو جائے گی ۔تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب آج کسی وقت بھی اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس پر دستخط کر دیں گے ،وزیراعلی کی سمری کا48گھنٹے کا آئینی وقت آج رات ختم ہو جائے گا،گورنر دستخط نہیں کرتے تو بھی پنجاب اسمبلی آئینی طور پر تحلیل تصور ہو گی ۔یاد رہے کہ12جنوری کو وزیراعلی پرویز الہی نے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد سمری گورنر بلیغ الرحمان کو ارسال کردی تھی جو گورنر ہائوس کو موصول ہو چکی ہے ۔دوسری طرف پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران وزیر اعلی کون ہوگا؟ حکومت اور اپوزیشن نے اس حوالے سے مشاورت شروع کردی ہے جبکہ نگران وزیراعلی کے انتخاب کا آئینی عمل آٹھ دن میں مکمل کیا جائے گا گورنر ,سپیکر پنجاب اسمبلی اور الیکشن کمیشن کا کردار اہم ہوگیا ہے ۔تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن نے نگران وزیر اعلی کے لیے ناموں پر غور شروع کردیا۔۔آئینی و قانونی ماہرین کے مطابق نگران وزیر اعلی کے تقرر تک پرویز الٰہی بطور وزیر اعلی کام جاری رکھیں گے۔آئین کے آرٹیکل 112 ،224 اور224 اے فعال ہوگئے ۔گورنر پنجاب بلیغ الرحمن آئین کے آرٹیکل 112 کے تحت پنجاب اسمبلی تحلیل کرینگے ۔وزیر اعلیٰ کی ایڈوائس پر عمل نہ کیا تو 48 گھٹنے میں پنجاب اسمبلی خود تحلیل ہوگی ۔گورنر کے نوٹیفیکیشن جاری کرنے کے بعد آئین کا آرٹیکل 224 حرکت میں آئے گا ۔آئینی و قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نگران وزیر اعلی کا تقرر وزیر اعلی پنجاب اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کی مشاورت سے کرینگے ۔اس مقصد کے لیے وہ دونوں کو خط لکھیں گے۔دونوں اپنے اپنے امیدواروں کے نام گورنر کو بھیجیں گے۔وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر نگراں وزیراعلی کے نام پر تین دن میں متفق نہ ہوسکے تو معاملہ سپیکر پنجاب اسمبلی کے پاس چلا جائے گا ۔سپیکر ایک چھ رکنی کمیٹی تشکیل دے گا جس میں اپوزیشن اور حکومت کے تین تین اراکین ہونگے۔وزیراعلی اور اپوزیشن لیڈر اپنے دو دونام اس کمیٹی کو بھیجیں گے۔کمیٹی نام موصول ہونے کے تین دن کے اندر اندر اپنا فیصلہ دے گی ۔پنجاب اسمبلی کی کمیٹی بھی کسی امیدوار کا نام فائنل کرنے میں کامیاب نہ ہوئی تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا ۔سپیکر کی کمیٹی کے تجویز کردہ چاروں ناموں میں سے الیکشن کمیشن کسی ایک نام پر کثرت رائے سے فیصلہ سنا دے گا ۔ ا لیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد نگران وزیر اعلی کا نوٹیفکیشن کردیا جائے گا ۔نگران وزیر اعلی اپنی نگران کابینہ تشکیل دیگا۔
52