ٹھیکریوالہ(نامہ نگار)فیکٹریوں کے زہریلے دھوئیں سے بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ،سائزنگ یونٹس ،ڈائینگ فیکٹریوںکے بوائلر،اور اینٹوں کے بھٹوں سے نکلنے والا زہریلا دھواں سدھار،دھاندرہ، فقیرآباد،عباس پور اور گردونواح کے دیہات کیلئے زہر قاتل بن گیا’ سانس،پھیپھڑوں و دیگر موذی امراض تیزی سے پھیلنے لگے،بوائلر میں گندے کپڑے،پلاسٹک ،پیمپرز و دیگر اشیا بطور ایندھن استعمال کئے جاتے ہیں متعلقہ حکام خاموش تماشائی ،منتھلیاں لے کر کاروائی سے گریزاں ہیں،عوام کا الزام،تفصیلات کے مطابق سدھار،دھاندرہ،ملانپور،عباس پور،70 ج ب ،68موڑ اور گردونواح میں سائزنگ ،فیکٹریاں،ڈائینگ،ملز کے بوائلر،اور اینٹوں کے بھٹوں سے نکلنے والا زہریلا دھواں شام ہوتے ہی سروں پر بادلوں کی طرح منڈلانے لگتا ہے جو کہ انسانی جانوں کیلئے خطر ناک ثابت ہو رہا ہے شہری سانس ،پھیپھڑوں سمیت دیگر موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں محکمہ کی مجرمانہ غفلت اورلاپرواہی کی وجہ سے بوائلر میں کچرے سے اٹھائے ہوئے گندے کپڑے ،پیمپر اور دیگر کچرا ایندھن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جس سے اٹھنے والا دھواں انسانی جانوں کیلئے خطر ناک بیماریوں کا سبب بن رہا ہے بار بار شکایات کے باوجود بھی محکمہ ماحولیات کے افسران مالکان سے منتھلیاں وصو ل کر کے انسانی جانوں سے کھیلنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے بار بار شکایات کرنے کے باوجود افسران مالکان کیخلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہے شہریوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ میں موجود کالی بھیڑوں اور زہریلا دھواں چھوڑنے والے بوائلر مالکان کے خلاف فوری قانونی کاروائی کی جائے ۔
44