فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) پنجاب اسمبلی کے تحلیل ہونے کے بعد پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی فیصل آباد نے بھی پی ٹی آئی کے ممبران قومی وصوبائی اسمبلی سے آنکھیں پھیر لیں، جگہ جگہ پی ٹی آئی کی سٹیمرز ہورڈنگ بورڈ اور شہر کے مختلف شاہراہوں پر راہنمائی بورڈز سے بھی تشہیری فلیکسز اتار لی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی کے تحلیل ہونے کے ساتھ ہی مختلف سرکاری اداروں میں پاکستان تحریک انصاف کے ممبران اسمبلی وسرگرم کارکنان کو سونپے جانے عہدے بھی ختم ہو گئے۔ سرکاری اداروں کے سربراہان نے پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی اور سرگرم کارکنان کی سرپرستی سے ہاتھ اٹھا لیے ہیں۔ پی ٹی آئی کی طرف سے شہر میں مختلف شاہراہوں پر پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے الیکشن کرائو’ ملک بچائو اور دیگر خوش آمدیدی نعروں کے سٹیمرز’ بڑے بڑے ہورڈنگ بورڈز اور شہر کے داخلی اور بیرونی راستوں پر راہنمائی بورڈز پر فلیکسز لگا رکھی تھی اور مذکورہ اراکین اسمبلی مبینہ طور پر پی ایچ اے اور تشہیری ٹیکس بھی ادا نہیں کرتے تھے۔ جس پر پی ایچ اے افسران نے فوری طور پر ٹیکس ادا نہ کرنے پر مذکورہ فلیکسز اتارنا شروع کر دی ہیں اور کئی مقامات سے پی ایچ اے کے عملہ نے مذکورہ تشہیری فلیکسز اتار لی ہیں۔ علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد صوبائی وزراء اورایم پی ایزکے فارغ ہوتے ہی سرکاری افسران نے ان سے نظریں پھیرلی ہیں اوراقتدار کے کھیل میں نت نئے انداز اپنانے کا طریقہ کار اب بھی جاری ہے’سرکاری محکموں کے افسران واہلکاران حکمران طبقہ کوسرآنکھوں پربیٹھاتے ہیں اوران کی سفارشوں کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے مگران کے اقتدار کے محروم ہوتے ہی ان کا رویہ تبدیل ہو جاتا ہے’اسی روش پرچلتے ہوئے سرکاری محکموں میں اب سابق ایم پی ایز کواہمیت نہیں دی جا رہی حتی کہ ان کے فون سننا بھی گوارہ نہیں کیا جا رہا ہے’پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد صوبائی وزراء اورایم پی ایز اپنے عہدوں سے محروم کیا ہوئے اب سرکاری محکموں میں ان کی بات سننا بھی گوارہ نہیں کیا جارہا ہے بلکہ مبینہ طور پر سابق صوبائی وزراء اورایم پی ایز نے جن سرکاری ملازمین کے تبادلے کروائے اور بعض اداروں میں جو سفارشی ملازم رکھوائے اوراب ان کی لسٹیں تیار کی جا رہی ہے اورشنید ہے کہ ان کو جلد کھڈے لائن کردیا جائے گا۔
39