اسلام آباد(بیوروچیف)ایف بی آر میں سروس قواعد وضوابط کی خلاف ورزی پر گزشتہ دو برسوں میں افسران اور ملازمین کو مجاز اتھارٹی کی جانب سے دی گئی سزائوں اور جرمانوں پر عملدرآمد نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس کا چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے سخت نوٹس لیا ہے اور سزائوں پر عملدرآمد نہ کرنے کا ذمہ دار متعلقہ فیلڈ فارمیشن کے سربراہوں کو قرار دیا گیا ہے، سزائوں اور جرمانوں پر عملدرآمد نہ ہوناسروس کے ایفیشنسی و ڈسپلن رولز کی سنگین ترین خلاف ورزی ہے ، ذرائع کے مطابق پاکستان کسٹم سروس کے32افسران و ملازمین کو 11دسمبر2020سے 2022 تک سروس رولز کی خلاف ورزی سمیت دیگر الزامات پر تنخواہوں، الائونسز اورمراعات کوروکنے اور ان میں کٹوتی کی سزائیں دی گئی تھیں لیکن حیران کن طو ر پر سزائوں کے ان فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور ایسے افسران اور اہلکار بدستور مراعات سے فیض یاب ہوتے رہے ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین و سیکریٹری ریونیو عاصم احمد نے سزائوں پر عملدرآمد نہ کیے جانے کی معلومات پر سخت نوٹس لیتے ہوئے کسٹم ڈیپارٹمنٹ کے تمام چیف کلکٹرز،ڈی جی ،کلکٹرز اور ڈائر یکٹرز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ کسٹم کے ان افسران اور اہلکاروں کی سزائوںا ور عائد کیے گئے جرمانوں پر عملدرآمد کی رپورٹ 3مارچ تک فراہم کی جائے اور یہ بتایا جائے کہ کسٹم کے مذکورہ افسران واہلکار کے خلاف سزائوں اور جرمانوںپر بروقت اور مکمل طور پر عملدرآمد کیا گیا ،دستاویزات کے مطابق کسٹم کی مختلف فیلڈ فارمشین کیجن افسران اور اہلکاروں کو سال 2020 سے 2022 کے دوران سروس رولز کی خلاف ورزی پر سزائیں اور جرمانے کیے گئے ہیں۔
42