اسلام آباد(بیوروچیف)ایندھن کی کمی اور فنی خرابیوں کے باعث 21 پاور پلانٹ بند ہو گئے لیکن کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں اربوں روپے کی ادائیگیاں جاری ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاور پلانٹس کی بندش کی وجہ سے5ہزار630 میگاواٹ بجلی کی پیداوار بھی رک گئی ہے، بندش کے باوجود پاور پلانٹس کو کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں اربوں روپے کی ادائیگیاں کی جا رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق بند پلانٹس گیس، فرنس آئل، ایل این جی اور ڈیزل سے چلتے ہیں، اس وقت 14 سرکاری بجلی گھر اور آئی پی پیز کے 7 پلانٹس بند ہیں، جینکو فور کے 649 میگاواٹ کے تین اور جینکو ٹو کے 920 میگاواٹ کے تین پاور پلانٹس بند پڑے ہیں۔جینکو تھری کے 1437 میگاواٹ کے 7 پاور پلانٹس بند ہیں، جینکو فور کا کوئلے سے چلنے والا 1 پاور پلانٹ بھی بند ہے، کوٹ ادو کے 1336 میگاواٹ کے 3 پاور پلانٹس بند ہیں، آئی پی پیز کے 873 میگاواٹ کے 4 پاور پلانٹس بھی بند ہیں۔
48