57

پاک افغان تجارت میں سمگلنگ روکنے کیلئے مزید سخت شرائط عائد

اسلام آباد(بیوروچیف)ایف بی آر نے افغان ٹرانز ٹ ٹریڈ کیلیے سخت شرائط بڑھادی ہیں اور اس کے تحت کنسائمنٹس میں سے25فیصد کا انتخاب اسکیننگ کیلیے کیاجائیگاجبکہ کم سے کم10 فیصد کا معائنہ رسک مینجمنٹ سسٹم کے تحت کیاجائیگا۔ ایف بی آر نے افغانستان جانے والی تمام اشیا کے اپنی منزل تک پہنچنے کو یقینی بنانے کیلئے ہر کھیپ پر ڈیوٹیز اور ٹیکسز کے برابر بینک ضمانت طلب کرنے کی نئی شرائط عائد کی ہیں۔ اے ٹی ٹی کی آڑ میں ڈالروں کی اسمگلنگ کے خلاف جاری مہم کے تناظر میں ایف بی آر نے ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال کی حوصلہ شکنی کے لیے مزید دو قانونی ریگولیٹری آرڈرز جاری کیے ہیں۔ سابق مشیر اقتصادیات ڈاکٹر خاقان نجیب نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کنسائنمنٹس کی اسکیننگ کو 25 فیصد تک بڑھانے اور رسک مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے 10 فیصد منتقل کرنے کے حوالے سے حکومت کے نئے پالیسی اقدامات پاکستان کے اندر ان ٹرانزٹ ٹریڈ کے سامان کی غیر قانونی فروخت کو روکنے میں مدد کریں گے۔ حکومت نے کپڑے، ٹائر، کالی چائے، گھریلو آلات، بیت الخلا، کاسمیٹکس اور میوے جیسی اشیا پر بھی پابندی لگا دی ہے جو اسمگلنگ کا زیادہ شکار ہیں۔ایف بی آر نے افغان ٹرانزٹ تجارتی سامان کی پانچ بڑی کیٹیگریز پر 10 فیصد پروسیسنگ فیس عائد کر دی ہے جیسے کہ کنفیکشنری اور چاکلیٹ، جوتے، مشینری (مکینیکل اور الیکٹریکل)، کمبل کے ساتھ ساتھ گھریلو ٹیکسٹائل اور ملبوسات۔ کنسائنمنٹ کی ڈیوٹی اور ٹیکس کے برابر بینک گارنٹی کی نئی شرط عائد کر دی گئی ہے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ افغانستان جانے والا سامان اپنی آخری منزل تک پہنچ جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں