اسلام آباد(بیوروچیف ) یورپین یونین ایجنسی آف اسائلم اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ17 لاکھ افغان شہری غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم ہیں اور یہ مخصوص گروہ پاکستان میں دہشت گردی اور مالی جرائم کے حوالے سے سب سے بڑا خطرہ ہے ایران نے بھی دس لاکھ سے زائد افغانیوں کو انکے وطن واپس بھیجا ہے۔ قومی مفادات کے تحفظ کیلئے بین الاقوامی سطح پر پاکستان واحد ملک نہیں جس نے غیر قانونی افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے دنیا کے بہت سے ممالک جن میں بڑے ممالک بھی شامل ہیں اپنے قومی مفادات کے تحفظ اور ملکی ترقی کیلئے تاریخ کے مختلف مواقعوں پر یہ فیصلے کرچکے ہیں انٹرنیشنل آگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) کی رپورٹ کے مطابق ایران نے 2021ء میں 10لاکھ 31 ہزار 757 افغان شہریوں کو ملک بدر کیاجبکہ یورپی یونین ایجنسی آف اسائلم اورانٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی رپورٹ کے مطابق1.7 ملین افغان شہری بغیر کسی ثبوت، بغیر کسی رجسٹریشن کے غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔یہ 1.7 ملین غیر قانونی تارکین وطن کا مخصوص گروہ ہے، جو پاکستان میں دہشت گردی اور مالی جرائم کے حوالے سے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی رپورٹ کے مطابق پاکستان افغان مہاجرین کی میزبانی کیلئے کوئی فنڈنگ حاصل نہیں کرتا’فراہم کی جانے والی واحد مالی امدادUNHCR کی طرف سے25ہزار روپے تک کی ایک وقتی نقد گرانٹ ہے’یہ گرانٹ براہ راست پناہ گزین خاندانوں کو دی جاتی ہے’جس میں پاکستانی حکومت کے لیے کوئی حصہ مختص نہیں کیا گیا۔
51