ساہیوال(بیوروچیف) وزیر اعلیٰ پنجاب کے پروگرام ‘اب گاؤں چمکیں گے’ کے سلوگن کی قصبہ نورشاہ میں نفی کردی گئی۔ تفصیل کے مطابق ساہیوال ڈویژن میں گاؤں کی سطح پر سینٹری ورکرز تعینات کر کے صفائی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے لیکن عرصہ دراز سے لاکھوں کی آبادی والا قصبہ نورشاہ کا محلہ حصاریاں،مین بازار ودیگر علاقے سیوریج کے پانی سے بھرے پڑے ہیں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں گٹروں کے ڈھکن تک موجود نہیں ہیں کئی سالوں سے گٹروں،پائپ لائنوں،نالیوں کی صفائی ہی نہیں کی گء جبکہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ قصبہ نورشاہ کی صفائی ستھرائی کے باقاعدہ جعلی بل بن چکے ہیں اور بنائے جاتے ہیں لیکن موقع پر کوئی صفائی ستھرائی نہیں کی جاتی ضلع کونسل کے اہلکار وافسران کہتے ہیں ہمارے پاس ایک بانس تک نہ ہے ہم کیسے کام کریں جبکہ ہر ماہ باقاعدگی سے سینٹری کے سامان خریداری کا بل بناکر چیک پاس کروالئیے جاتے ہیں پروگرام کے تحت ڈویژن کی تمام سات تحصیلوں کی ہر یونین کونسل میں 3سینٹری ورکرز کام کر رہے ہیں لیکن نورشاہ کی کونسل میں ایک بھی سینٹری ورکر کام نہیں کرتا ۔صرف اس کی تنخواہیں ڈال دی جاتی ہیں قصبہ نورشاہ کی عوام نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور کمشنر ساہیوال سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
42