30

ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود فیصل آباد میں غیر قانونی افغانیوں کی موجودگی کاانکشاف

فیصل آباد(آن لائن)افغانی باشند وں سمیت دیگر غیر قانونی طور میقم افراد کی واپسی کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں غیرملکی افراد کی فہرستیں تیار کر لی گئیں، آپریشن کیلئے پہلے مرحلے میں ضلعی انتظامیہ، پولیس، حساس اداروں سمیت دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں ضلع فیصل آباد سے ایک ماہ کے ٹائم کے دوران صرف چند غیرملکی افراد کی جانب سے وطن واپسی اختیار کی گئی۔ جبکہ فیصل آباد کے مختلف علاقوں میں بڑی تعداد میں افغانی موجودہونے کا انکشاف، جبکہ دیگر تارکین وطن کی اپنے ممالک واپسی کیلئے نئی حکمت عملی پر بھی کام شروع کر دیا گیا۔ آن لائن کے مطابق کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی ڈہڈ لائن ختم ہونے پر فیصل آباد سمیت پنجاب بھر کے دیگر اضلاع میں مقیم غیر قانونی باشندوں کے انخلا کے حوالے شروع کئے گئے آپریشن کے پہلے مرحلے کے دوران صرف 100کے قریب غیر قانونی طور میقم افرادکی جانب سے وطن واپسی اختیار کی گئی فیصل آباد پاکستان کا تیسرا بڑا شہر ہے یہاں پر افغانی کی بڑی تعداد موجود ہے تھانہ رضا آباد ، غلام محمد آباد،جھنگ بازار ،فیکٹری ائریا،سمیت دیگر علاقوں میں بڑی تعداد میں افغانی رہائش پذیرہیں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی ہدایتپر پہلے مرحلے کے دوران ریجنل پولیس آفیسر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی، جس میں پولیس ضلعی انتظامیہ، پیشل برانچ سکیورٹی برانچ، حساس اداروں اور دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے مشترکہ آپریشن کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ کمیٹی ممبران کی جانب سے ضلع بھر کے مختلف علاقوں میں مقیم افغان اور دیگر غیر ملکیوں کے حوالے سے سرچ آپریشن اور دیگر خفیہ ذ رائع کا استعمال کرتے ہوئے تارکین وطن کا مکمل طور پر ڈیٹا حاصل کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تشکیل دی گئی فہرستوں کے مطابق مجموعی طور پر 1573 افغان باشندے فیصل آباد کے مختلف علاقوں میں مقیم ہیں۔ ذرائع کے مطابق 1063 افغان باشندوں کی جانب سے رجسٹریشن تو کروائی ہے لیکن اپنی رجسٹریش کوری نیو نہیں کروایا گیا۔ جبکہ 510 افغان باشندے ایسے ہیں، جنکے متعلق متعلقہ اداروں کے پاس معلومات تو پہنچ چکی ہے لیکن ان باشندوں کی جانب سے تاحال کسی بھی قسم کے آفیشل ڈیٹا کا اندراج نہیں کروایا گیا۔محکمہ پولیس، وزات داخلہ ضلعی انتظامیہ، حساس اداروں اور دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے افغان باشندوں اور غیر قانونی طریقوں سے متیم دیگر غیر ملکی باشندوں کو اپنے وطن واپسی کے لئے ایک ماہ کا ٹائم دیا گیا تھا لیکن اس طویل وقت میں صرف 60 افغان باشندوں کی جانب سے رضا کارانہ طور پر اپنے وطن واپسی اختیار کی گئی۔ تاہم پہلے مرحلے میں شروع کئے گئے آپریشن کے پہلے مرحلے میں فہرستیں تیار کر لی گئی ہیں، دوسرے مرحلے میں آپریشن، کارروائیوں کیلئے نئی حکمت عملی تیار اور کرلی گئی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں