فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) ٹریفک کے حوالے سے پاکستان کا مانچسٹر فیصل آباد بدترین شہر بن گیا، چیف ٹریفک آفیسر مقصود احمد لون نے ٹریفک وارڈن کو چالان کرنے پر لگا دیا، جگہ جگہ ٹریفک جام’ ون وے سمیت ٹریفک قوانین کی خلاف وزریاں عام ہو گئیں، عبداﷲ پور جائیکا پروگرام اور طارق آباد میں بھی فلائی اوور کی تعمیر کے باعث روڈ بند’ ٹریفک پولیس ٹریفک کی بحالی کیلئے کوئی پلان ترتیب نہ دے سکی۔ جبکہ عبدالرشید غازی چوک (سابقہ جی ٹی ایس) پر پل کے قریب چنگ چی رکشہ والوں نے ڈیرے جمالئے، ٹریفک وارڈنز نے پراسرار خاموشی اختیار کر لی۔ چیف ٹریفک پولیس آفیسر مقصود احمد لون کی توجہ ریونیو اکٹھا کرنے پر مرکوز اور ٹریفک وارڈنز کو روزانہ کی بنیاد پر چالان کرنے کا ٹارگٹ دے رکھا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہیلمٹ پر پابندی کا ایشو بنا کر غریب محنت کشوں کے دو ہزار روپے کے چالان بھی کئے جا رہے ہیں اور نوعمر لڑکوں سے گاڑیوں چلانے کی آڑ میں لوٹ مار کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ٹریفک وارڈنز اپنا ٹارگٹ پورا کر کے سڑکوں’ چوراہوں سے غائب ہو جاتے ہیں جسکی وجہ سے شہر بھر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم نظر آتا ہے، شہر بھر میں جگہ جگہ ٹریفک کا جام رہنا معمول بن چکا ہے۔ یہ امرقابل ذکر ہے کہ شہر میں میگاپراجیکٹ عبداﷲ پور فلائی اوور اور واسا کا میٹھے پانی کا منصوبہ عبداﷲ پور میں شروع ہو چکا ہے۔ جھمرہ روڈ’ طارق آباد کی روڈ بند ہونے سے ٹریفک پولیس متبادل روٹ بھی نہ دے سکی اور عبدالرشید غازی چوک پل کے قریب تیمور اڈا کے باہر چنگ چی رکشہ والوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور پل پر جانے والی ٹریفک کو شدید مشکلات کا سامنا رہتا ہے جبکہ ٹریفک پولیس نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ شہری حلقوں نے آر پی او ڈاکٹر عابد خان’ سی پی او کیپٹن (ر) علی ضیاء اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں ٹریفک کی بہتری کیلئے اقدامات کئے جائیں۔
55