89

الیکشن 2024ء ووٹر ز کاموڈ تبدیل ہونے لگا

اسلام آباد، لاہور (بیورو چیف) مختلف سیاسی رہنمائوں اور سیاسی جماعتوں کی مقبولیت کے حوالے سے زمینی جائزوں کے تازہ ترین اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف اب بھی ملک بھر میں سب سے زیادہ مقبول ہیں۔ تاہم پنجاب نے اپنا مزاج بدلنا شروع کر دیا ہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں پی ٹی آئی اور نون لیگ کے درمیان مقبولیت کا فرق اب کم ہو رہا ہے۔ مقبولیت کے لحاظ سے یہ فرق چند ماہ قبل تک پی ٹی آئی کے حق میں 15 فیصد تک ز یادہ تھا جبکہ اب یہ صوبے بھر میں کم ہو کر 5 فیصد تک رہ گیا ہے۔ پاکستان بھر کے حوالے سے دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان مقبولیت کا فرق اب بھی یہ ظاہر کرتا ہے کہ نون لیگ کے مقابلے میں پی ٹی آئی نمایاں حد تک مقبول جماعت ہے۔ تاہم، پنجاب میں نون لیگ نے بہتری کا مظاہرہ کیا ہے اور صوبے میں عام انتخابات کے دوران پی ٹی آئی کو ٹکر دینے کیلئے پہلے سے بہتر پوزیشن میں نظر آتی ہے۔ حالیہ سروے کا حوالہ دیتے ہوئے ان ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں پی ٹی آئی کی مقبولیت 2018 میں ہونے والے عام انتخابات کے وقت سے زیادہ ہے۔ نون لیگ کے معاملے میں دیکھیں تو پارٹی کی مقبولیت 2018 کی پوزیشن سے کم ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اپریل 2022 کے بعد نون لیگ کی اپنے گڑھ پنجاب میں عدم مقبولیت کے بعد اب حالیہ مہینوں کے دوران اور نواز شریف کی جانب سے خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے واپس آنے کے بعد کچھ بہتری آئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ 8 فروری کو عام انتخابات سے آئندہ پانچ ہفتے قبل کا عرصہ سیاسی جماعتوں اور ساتھ ہی ووٹرز کیلئے بیحد اہم ہے۔کہا جاتا ہے کہ جیسے جیسے سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم ہر گزرتے دن کے ساتھ زور پکڑتی جائے گی، ووٹرز کا رجحان بھی تبدیل ہوتا جائے گا۔ انتخابی نتائج کے حوالے سے سروے اور جائزے اس وقت زیادہ اہمیت اختیار کر جائیں گے جب یہ الیکشن کے دن سے قریب ترین دنوں میں کرائے جائیں گے۔ گزشتہ سال جون اور جولائی میں کرائے جانے والے سروے سے معلوم ہوا تھا کہ 38 فیصد افراد پی ٹی آئی، 16 فیصد نون لیگ، 10 فیصد پیپلز پارٹی، 15 فیصد ٹی ایل پی، 9 فیصد جماعت اسلامی جبکہ 6 فیصد افراد ایم کیو ایم کو پسند کرتے ہیں۔ سیاست دانوں کے لحاظ سے دیکھیں تو گزشتہ سال کے سروے کے مطابق، عمران خان کیلئے مثبت ریٹنگ کی شرح 60 فیصد تھی جس کے بعد سعد رضوی اور پرویز الہی (ہر ایک کی مقبولیت کی شرح 38 فیصد)، شاہ محمود قریشی 37 فیصد، نواز شریف 36 فیصد، شہباز شریف 35 فیصد، مریم نواز 30 فیصد، شاہد خاقان عباسی اور دیگر کیلئے پسندیدگی کی شرح 28 فیصد تھی۔ پنجاب میں عمران خان کی مقبولیت کی شرح 58 فیصد تھی، سعد رضوی کیلئے 49 فیصد، پرویز الہی 49 فیصد، شاہ محمود قریشی 43 فیصد، شہباز شریف 43 فیصد، نواز شریف 41 فیصد، مریم نواز 37 فیصد، شاہد خاقان عباسی 33 فیصد اور دیگر شامل ہیں۔ فہرست میں بلاول بھٹو کا نام شامل نہیں کیونکہ سروے میں ان کا جائزہ نہیں کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں لیگ ن میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر قائد ن لیگ نواز شریف نے سینئر رہنماؤں پر مشتمل اعلی اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے دی، نوازشریف کمیٹی کے سربراہ ہونگے۔ن لیگی زرائع کے مطابق کمیٹی میں شہباز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز ،پارٹی کے نائب صدور،سیکرٹری جنرل،صوبائی صدور اور سیکرٹریز جنرل بھی کمیٹی میں شامل ہونگے۔ اعلی اختیاراتی کمیٹی مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کیلئے ٹکٹ جاری کرے گی۔ قائد ن لیگ پارلیمانی بورڈ کے اجلاسوں میں انٹرویوز کے بعد امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرچکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کمیٹی کے اجلاس اسی ہفتے مسلسل ہونگے، 12 جنوری تک ٹکٹوں کا اجراء مکمل کیا جائے گا۔ لاہور کے حلقوں کے حوالے سے پارٹی امیدواروں کے درمیان اختلافات بھی ختم کروائے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں