72

قیام امن کیلئے پنجاب میں دفعہ144 نافذ (اداریہ)

عام انتخابات کے سلسلے میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے پنجاب بھر میں دفعہ144 نافذ کر دی گئی، دفعہ144 کے تحت ہوائی فائرنگ’ اسلحہ کی نمائش’ لائوڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی ہو گی مانیٹرنگ کیلئے محکمہ داخلہ میں صوبائی وضلعی کنٹرول رومز قائم کر دیئے گئے ہیں جبکہ فوکل پرسنز بھی مقرر کر دیئے گئے انتخابی ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کی مانیٹرنگ کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات بھی جاری کر دی گئیں،’ چیف سیکرٹری کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں پنجاب کی بیوروکریسی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران’ کمشنرز اور متعلقہ افسران کی بھی شرکت چیف سیکرٹری نے کہا کہ آزادانہ منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے معاونت فراہم کرنا سرکاری افسران کی آئینی ذمہ داری ہے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونیوالے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے خلاف ورزی پر قانون کے مطابق بلاتفریق کارروائی عمل میں لائی جائے چیف سیکرٹری نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی صورت میں کاروائی سے متعلق رپورٹ باقاعدہ سے بھجوائی جائے الیکشن کے تمام انتظامات پیشگی مکمل کر لئے جائیں پولنگ ڈے پر امن وامان برقرار رکھنے کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی مدد سے جامع سکیورٹی پلان مرتب کیا جائے،، پنجاب حکومت کا آٹھ فروری کے انتخابات تک صوبہ بھر میں قیام امن کیلئے دفعہ144 نافذ کرنا درست فیصلہ ہے کیونکہ ملک دشمن عناصر افراتفری اور تحزیب کاری کیلئے متحرک ہیں ایسے میں ان سے چوکنا رہنے کی اشد ضرورت ہے اسی بناء پر پنجاب حکومت نے یہ اقدام کیا چیف سیکرٹری پنجاب کا تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو الیکشن کمیشن کی جانب سے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کرانے کی سخت سے ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کارروائی سے متعلق رپورٹ باقاعدگی سے بھجوائے تاکہ صوبائی حکومت ہر ضلع میں قیام امن کے حوالے سے پوری طرح باخبر رہے اور سماج دشمن عناصر کی بیخ کنی یقینی بنائی جا سکے، چند ماہ سے بعض کالعدم تنظیمیں ملک کے حالات بگاڑنے کی کوششیں کر رہی ہیں گزشتہ روز اسلام آباد میں سنی علماء کونسل کے راہنما مسعود الرحمن کو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا جس سے وفاقی دارالحکومت میں واقع غوری ٹائون کے رہائشی افراد میں خوف وہراس پھیل گیا علامہ مسعود الرحمن کسی تقریب میں شرکت کر کے واپس آ رہے تھے کہ مسلح ملزمان نے انکی گاڑی پر فائر کھول دیئے جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے ان کو ہسپتال لایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے بعض اہم شخصیات کو پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ وہ محتاط رہیں کیونکہ کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے حملوں کا خطرہ ہے چونکہ الیکشن کے مراحل چل رہے ہیں اور چند روز بعد امیدواروں کی حتمی فہرست اور انتخابی نشان الاٹ ہونے ہیں لہٰذا انتخابی نشانات الاٹ ہونے کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا اور سیاسی اجتماعات ہوں گے کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد وسیاسی اجتماعات میں شامل ہو کر سیاسی شخصیات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اسی تناظر میں پنجاب حکومت نے صوبہ میں امن وامان کیلئے دفعہ 144 کے نفاذ کا اعلان کیا ہے اس حوالے سے اہم سیاسی شخصیات کو اپنی نقل وحرکت سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو آگاہ کرتے رہنا چاہیے تاکہ ان کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے الیکشن سرگرمیوں کے حوالے سے ووٹرز اور سپورٹرز کو بھی اپنے گرد وپیش سے پوری طرح ہوشیار رہنا چاہیے اور کسی بھی مشکوک شخص کی موجودگی کی اطلاع متعلقہ پولیس چوکی یا تھانے کو دینی چاہیے تاکہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے کسی بھی قسم کی تحزیب کاری کو ناکام بنا سکیں اس وقت قانون نافذ کرنیوالے اداروں بشمول پولیس’ رینجرز اور انٹیلی جنس اداروں پر انتخابات پرامن بنانے کی بھاری ذمہ داریاں عائد ہیں اور ان کو منظم انداز میں اپنی یہ ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے اور ہمہ وقت الرٹ رہنا ہو گا تاکہ ملک دشمن عناصر کی ہر سازش کو ناکام بنایا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں