79

مغویہ دوشیزہ بازیاب نہ ہوسکی ، پولیس کا ملزمان کو شامل تفتیش کرنے سے انکار

جڑانوالہ(نامہ نگار)حوا کی بیٹی کے اغوا اور مقدمہ میں بااثر افراد نے پولیس کی مبینہ آشیرباد سے عبوری ضمانتیں کروا لیں، موبائل فون کا ریکارڈ حاصل ہونے کے باوجود پولیس مقدمہ میں نامزد ملزمان کو شامل تفتیش کرنے سے صاف انکاری،مقدمہ کی پیروی کرنے پر بااثر افراد کی مدعیہ کو گائوں بدر کرنیکی دھمکیاں،دکھیاری ماں بیٹی کی بازیابی کیلئے تھانے کے چکر کانٹے پر مجبور،حکام بالا سے نوٹس لینے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق جڑانوالہ تھانہ صدر کے نواحی گائوں کی 56 گ ب کی رہائشی پٹھانی بی بی نے 4 جنوری 2024 کو مقدمہ درج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ گائوں کے بااثر افراد اسد جٹ،شہزاد نے اپنے 2 کس نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ سائلہ کی بیٹی کرن کو اغوا کر لیا اور جاتے ہوئے گھر سے 50 ہزار روپے نقدی،آدھا تولہ طلائی زیوارات بھی لے گئے ہیں مدعیہ نے مزید بتایا کہ مقدمہ میں نامزد ملزمان انتہائی اثر و رسوخ والے ہیں اور پولیس کی مبینہ آشیرباد سے مقدمہ میں نامزد ملزمان نے عبوری ضمانتیں کروا لی ہیں اور گائوں میں سرعام گھوم پھر رہے ہیں جبکہ مقدمہ میں نامزد مرکزی ملزم اسد جٹ کے موبائل فون سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ اغوا کے دن مرکزی ملزم کے فون سے مسیج اور کالیں کی گئی ہیں مدعیہ نے مزید کہا کہ موبائل فون کا ریکارڈ حاصل ہونے کے باوجود مقدمہ تفتیشی نے تاحال نامزد ملزمان کو شامل تفتیش نہ کیا ہے بااثر افراد مقدمہ کی پیروی کرنے پر اسے گائوں بدر کرنیکی دھمکیاں دے رہے ہیں شبہ ہے کہ مقدمہ میں نامزد ملزمان نے اسکی بیٹی کو مبینہ طور پر قتل کر دیا ہے اور پولیس تھانہ صدر 13 روز گزر جانے کے باوجود اسکی بیٹی کو بازیاب نہ کروا سکیں ہے جبکہ وہ اپنی بیٹی کی بازیابی کیلئے تھانے کے چکر لگا کر حواس باختہ ہو چکی ہے دکھیاری ماں نے آئی جی پنجاب،آر پی او،سی پی او فیصل آباد اور ایس پی ٹائون جڑانوالہ سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ مقدمہ میں نامزد ملزمان کی عبوری ضمانتیں کینسل کروا کر گرفتار کیا جائے اور اسکی بیٹی کو بازیاب کروا کر انصاف و تحفظ فراہم کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں