83

نئی حکومت کیلئے معاشی اورسیاسی بحران تیار

اسلام آباد(بیوروچیف) 8فروری 2024 کو پاکستان میں عام انتخابات کی مناسبت سے انٹر نیشنل کرائسز گروپ (آئی سی جی)نیانتخابات کی جانب بڑھ رہا ہے کہ عنوان سے اپنی تازہ تر ین رپورٹ میں کہا ہے کہ جو حکومت بھی بر سرا قتدار آئیگی اسے بحرانوں کا سامنا ہوگا ، پاکستان کی اقتصادی بقا داو پر ہے ‘ اسے دیوالیہ ہونے سے بچانا ہوگا مخالفین کا حق انتخاب تسلیم کیا جائے ,ان غلط کو درست کردیا جائے جن سے آئندہ منتخب حکومت کی غیر قانونی حیثیت منتازع اور متاثرہو سکتی ہے اور امکانات تیزی سے معدوم ہوتے جارہے ہیں جو بھی متنازع انتخابات کے نتیجے میں بر سراقتدار آئے گا ملک اس دن اور بعد بھی بحران کا شکار رہے گا ۔ رپورٹ میں سیا سی جماعتوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ نگراں حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مداخلت بے جا سے روکنے کے لئے اپنے سیا سی حریفوں کے انتخابات میں شرکت کے حق کو تسلیم کریں اور انتخابات جیتنے کی صورت ان کی حکومت سازی کا احترام کریں ۔ ملک اس وقت سنگین انتشار کا شکار ہے عدلیہ نے مقابلہ جاتی انتخابات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو بڑی حد تک دور کردیا ہے لیکن دوسری جانب سپریم کورٹ کی جانب سے تحریک انصاف کو ان کے مقبول عام انتخابی نشان کرکٹ بیٹ سے انکار نے بھی بڑے تنازع کو جنم دیا ہے ۔ پاکستان میں عام انتخابات ایسے وقت ہورہے ہیں ۔ جب ملک گہرے سیا سی انتشار میں مبتلا ہے ۔ پی ٹی آئی سمیت تمام سیا سی جماعتوں ،ووٹر ز اور خصوصا خاتون ووٹرز کی انتخابی عمل میں شرکت کی شرکت یقینی بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔ متنازع انتخابی نتائج سے اقتدار میں آنے والی حکومت کو قانونی حیثیت متاثر ہوگی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں