8

خواتین کے تحفظ کیلئے زیر و ٹالرنس پالیسی اپنائیں گے ، مریم نواز

لاہور(بیوروچیف) وزیراعلی مریم نواز نے کہا ہے کہ خواتین کا کوئی ایک دن نہیں بلکہ ہر دن خواتین کا ہی ہوتا ہے، گھر یلو خواتین ہماری ہیرو ہیں ، ایک خاتون کو اپنی پہچان بنانے کیلئے بہت جدوجہد کرنا پڑتی ہے ۔ خود میں نے بھی پارٹی میں اور ہر جگہ اپنا آپ منوانے کیلئے سخت محنت کی، موجودہ مقام تک پہنچانے میں مخالفین کے کردار پر انکی شکر گزار ہوں ۔ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہماری خواتین زندگی کے ہر شعبے میں کمال خدمات سر انجام دے رہی ہیں ۔ ایک خاتون کو اپنے اپ کو منوانے کے لئے بہت محنت کرنا پڑتی ہے میں نے خود بھی بارہ تیرہ سال مسلسل محنت کر کے پارٹی میں جگہ بنائی ۔ ہراسگی کا سامنا کیا ، جیلیں کاٹیں موجودہ مقام تک پہنچانے میں مخالفین نے جو کردار ادا کیا اس پر انکی شکر گزار ہوں ۔ انہوں نے کہا خواتین پولیس کی بہترین تربیت پر محکمے کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی اپنائیں گے ۔ سیفٹی ایپ سے دفاتر میں کام کرنے والی خواتین کو مزید ساز گار ماحول ملے گا ۔ میری خواہش ہے کہ ہر خاتون اس ایپ سے ضرور مستفید ہو انہوں نے کہا کہ کم عمر بچیوں کو ملازمت پر رکھوانا اور پھر انھیں تشدد کا نشانہ بنایا جانا ہمارے لئے باعث تشویش ہے ۔ بچوں سے جبری مشقت کے خلاف قانون پر سختی سے عملدرآمد کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اپیل کی کہ گھر والے اپنے بچوں کو اعتماد دیں کہ وہ باہر کئی بھی ہراسگی شکار ہوں تو وہ آپ کو آکر بتا سکیں ۔ بچیوں کو سب سے پہلے بہن بھائی اور دیگر گھر کے افراد تحفظ کاا حساس دیکر انھیں طاقتور بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی کام کرنے کی جگہ پر ، سڑک پر جاتے ہوے یا کئی بھی کوئی اگر کسی خاتون کو ہراساں کر رہا ہے تو فورا ون فائیو پر کال کر یں وہاں خاتون آپریٹر کال ریسیو کر کے آپ کو فوری تحفظ فراہم کرے گی ۔ انہوں نے پنجاب میں خواتین کے لئے ملازمتوں کے کوٹہ میں پانچ فیصد اضافہ کا اعلان کرتے ہوے پندرہ فیصد کر دیا ۔ انہوں نے تمام سرکاری اور نجی دفاتر میں خواتین کے لئے الگ واش رومز اور نماز پڑھنے کی جگہ کا اہتمام اور ڈے کئیر بنانے کی بھی ہدائت کی ۔ انہوں نے کہا کہ میٹرنیٹی لیو تین دن میں منظور کرنے کے لئے بھی قانون بنایا جارہا ہے خواتین کی خالی نشستوں پر فوری تقرریوں کا بھی اعلان کیا ۔ تمام حکومتی اور نجی سیکٹرز میں کام کرنے والی خواتین کے لئے ہوسٹلز بنانے ، سپورٹس اور جمنازیم میں خواتین کے لئے الگ کھیلنے کی جگہ بنانے ، آن لائن کام کرنے والی خواتین کو فری ٹریننگ ، پیڈ انٹرن شپ، خواتین کو موٹر بائیکس دینے اور صنعت زار بازار دوبارہ بحال کرنے کا بھی اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہر یونیورسٹی اور سکول میں بچیوں کے لئے الگ بلاکس بنائے جائیں گے تاکہ مخلوط تعلیمی اداروں میں بھی والدین اپنی بچیوں کو بھیجنے سے گریز نہ کریں ۔ انہوں تمام والدین سے اپیل کی کہ اپنی بیٹیوں کو بھی بیٹوں کی طرح ملک و قوم کا نام روشن کرنے کے بھر پور مواقع فراہم کریں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں