25

توانائی شعبے کی تنظیم نو کے لیے حکومت پرعزم (اداریہ)

وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجلی اور توانائی کے شعبے کی تنظیم نو کے حوالے سے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق تین ڈسکوز کی نجکاری کے عمل کا آغاز کر دیا ہے نجی شعبے کو معیشت چلانے کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیے حکومت نجی شعبے کو سہولیات کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے ”کے الیکٹرک” کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز مارک سکیلٹن سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا بجلی اور توانائی شعبے کی بہتری کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عملدرآمد جاری ہے ان میں ڈسکوز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو’ نجی شعبے سے پیشہ وارانہ مہارت کے حامل افراد کو لانے’ بورڈز کی کارکردگی میں بہتری اور مجموعی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کیلئے سرکاری نامزدگیوں کی تعداد کو کم کرنا شامل ہے انہوں نے کہا نجی شعبے کا ملکی معیشت میں کردار بڑا اہم ہے، نجی شعبے کو فعال بنانے اور اس کو سہولت کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، علاوہ ازیں یو ایس کموڈٹی فیوچر ٹریڈنگ کمیشن کے دفتر برائے بین الاقوامی امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر کیون پلولی سے گفتگو میں وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی اور ملک کی معاشی ترقی کے حقیقی محور ہیں انہوں نے کہا کہ جہاں مالی سال 2024ء کے دوران پاکستان کی معیشت میں 2.38 فی صد کی نمو ہوئی وہیں زراعت اقتصادی ترقی کے ایک اہم محرک کے طور پر ابھری ہے اور بڑی فصلوں کی پیداوار میں 6.25 فی صد کا نمایاں اضافہ ہوا،’ وزیرخزانہ کا توانائی شعبے کے حوالے سے تنظیم نو کا بیان اور تین ڈسکوز کی نجکاری کے عمل کی نوید خوش آئند ہے اس وقت ملک کو سب سے زیادہ ضرورت توانائی توانائی وبجلی کے شعبوں کی تنظیم نو کرنے اور ملکی معیشت کی بحالی کی ہے وزیراعظم شہباز شریف معیشت کے استحکام کیلئے غیر ملکی دورے کر کے غیر ملکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دے رہے ہیں اس حوالے سے چینی کمپنیوں نے بہترین رسپانس دیا ہے چینی کمپنیاں پاکستان میں موبائل فونز’ گارمنٹس’ زرعی شعبے’ آٹو سیکٹر’ توانائی شعبے اور سولر انرجی میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں چینی کمپنیوں کی جانب سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری سے جہاں ملک میں معیشت کو استحکام حاصل ہو گا وہاں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے در بھی کھلیں گے چین کے علاوہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھی پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کا عندیہ دے چکی ہیں سعودی عرب پاکستان میں آئل ریفائنریز کے حوالے سے سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے جہاں تک بجلی کی تقسیم کار 3کمپنیوں کی نجکاری کے حوالے سے وزیرخزانہ کے بیان کا تعلق ہے تو ان کا یہ بیان قابل تحسین ہے وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات نے کہا ہے کہ تین ڈسکوز کی نجکاری کا آغاز کر دیا ہے بجلی کی تقسیم کاران کمپنیوں کی ناقص کارکردگی نے بجلی کے شعبے کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار کیا ہے ان کمپنیوں کی وجہ سے گردشی قرضے میں ہوشربا اضافہ ہوا حکومت کی جانب سے مرحلہ وار بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو نجکاری شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ درست ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کمپنیوں کی پرائیویٹائزیشن میں تاخیر نہ کی جائے علاوہ ازیں توانائی شعبے کی تنظیم نو بھی جلدی کی جائے تاکہ اس سیکٹر میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرکے اس شعبے کو فائدہ مند بنایا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں