کوئٹہ (بیوروچیف)کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر زوردار دھماکہ’ جس میں 24افراد جاں بحق اور 50سے زائد زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ محمد بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ریلوے اسٹیشن پر ہوئے دھماکے کے نتیجے میں 24افراد جاں بحق اور 50سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دھماکہ خود کش لگ رہا ہے، دھماکے کے وقت پلیٹ فارم پر 100سے زائد افراد موجود تھے۔ایس ایس پی محمو دبلوچ کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب جعفر ایکسپریس سے جانے کے لئے مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر موجود تھی۔سول اسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق دھماکے کے بعد اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کرلیا گیا۔ریلوے حکام اور پولیس کے مطابق پشاور کے لیے جعفر ایکسپریس نے 9بجے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب دھماکا ہوا۔صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند کا کہنا ہے کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ چکے ہیں، واقعے کی رپورٹ بھی طلب کرلی گئی ہے اور دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔شاہد رند کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع سے شواہد اکٹھے کر رہا ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے اور نقصانات کا تعین کیا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کی مذمت کی ہے اور اعلی انتظامی حکام سے رابطہ کرکے انہیں تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ واقعہ قابل مذمت اور معصوم افراد کو نشانہ بنانے کا تسلسل ہے، دہشت گردوں کا ہدف عام افراد، مزدور، بچے اور خواتین ہیں، بلوچستان سے دہشتگردوں کا قلع قمع کریں گے۔قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے کوئٹہ دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں جو نہتے عوام کو نشانہ بناتے ہیں۔انہوں نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدامات کے عزم کا اعادہ کیا اور جاں بحق افراد کے ایصال ثواب اور ان کے ورثا کیلئے صبر جمیل کے علاوہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت اور اہل خانہ کیلئے صبرواستقامت کی دعا کی۔ساتھ ہی انہوں نے بھی زخمیوں کوترجیحی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے بلوچستان حکومت سے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعظم نے کہا کہ معصوم اور نہتے شہریوں کے جان ومال کو نقصان پہنچانے والے دہشتگردوں کو بہت سخت قیمت ادا کرنی پڑے گی، دہشتگردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے حکومت اور سیکیورٹی فورسز مکمل طور پر سرگرم عمل ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔محسن نقوی نے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ ہماری تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ اس دھماکے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ دشمن پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے یہ بزدلانہ کارروائیاں کر رہا ہے۔ قوم مل کر اس گھنانی سازش کو ناکام بنائے گی۔
11